کتاب: محدث شمارہ 275 - صفحہ 3
معاشروں میں ان کا یہ مقام ومرتبہ روزبروز کم ہوتا جارہا ہے۔ نئی نسل میں عیدین کے موقع پر وہ جوش وخروش نظر نہیں آتا جو ہمارے ہاں چند سالوں سے رواج پاجانے والے بعض نئے تہواروں کے ساتھ خاص ہوتا جارہا ہے۔ عیدین تو مسلمانوں کی عالمی وحدت کی علامت اور اسلامی شعار کی حیثیت رکھتی ہیں جن کے بالمقابل دیگر علاقائی تہوار نہ صرف یہ کہ مذہبی بنیادوں پر نہیں ہیں بلکہ ان سے لہو ولعب اور فسق وفجور کا بھی گہرا تعلق وابستہ ہے۔ اس کے باوجود شہروں میں عید کے روز وہ گرم جوشی بھی دیکھنے میں نہیں آتی جو چاند رات کو بوجوہ حاصل ہوچکی ہے۔ چند سال پہلے کی بات ہے کہ ہمارے معاشرے میں عید کا شایانِ شان استقبال کیا جاتا، سڑکوں ، چوراہوں پر بڑے بڑے بینرز اور آرائشی گیٹ آویزاں کئے جاتے، ہر چند کہ تبذیر واسراف کا پہلو ان میں قابل تحسین نہیں لیکن اس جوش وخروش سے ملی وحدت اور مذہبی یگانگت کو بڑا فائدہ ہوتا۔ عید الفطر کے موقع پر مخصوص پکوانوں کی تیاری، عید الاضحی پر قربانی کے جانوروں کی ناز برداریاں ابھی چند برس پہلے بڑی مستحکم روایات تھیں ، جو ہمارے شہروں میں بڑی تیزی سے مائل بزوال ہیں ۔ان تہذیبی روایات کے علاوہ عیدین کا اسلامی تشخص بھی ہے۔مولانا ابوالکلام آزاد رحمۃ اللہ علیہ اپنے مخصوص اسلوب میں عید کی حقیقت یوں بے نقاب کرتے ہیں : ’’عید اگر شعائر ِاسلام کو قائم رکھتی ہے، مذہبی روح کو زندہ کرتی ہے، مذہب کے کارنامہ اعمال کو دنیا کے سامنے پیش کرتی ہے، عہد ِمحبت ومیثاقِ الٰہی کی تجدید کرتی ہے ، تمام مسلمانوں کے درمیان سفارت کا کام دیتی ہے تو بلا شبہ وہ عید ہے … ورنہ وہ صرف کھجور کی ایک گٹھلی ہے جس کو ایک سنت کے احیا کے لیے ہم علیٰ الصباح کھا کر پھینک دیتے ہیں ۔ … عید محض سیر وتفریح،عیش ونشاط ، لہو ولعب کاذریعہ نہیں ہے۔ وہ تکمیل شریعت کا ایک مرکز ہے وہ سطوتِ خلافت الٰہی کا ایک مظہر ہے ، وہ توحید ووحدانیت کا منبع ہے، وہ خالص نیتوں اور پاک دلوں کی نمائش گاہ ہے۔ اس کے ذریعے ہر قوم کے مذہبی جذبات کا اندازہ کیا جا سکتا ہے اگر وہ اپنی اصلی حالت میں قائم ہے تو سمجھ لینا چاہیے کہ مذہب اپنی پوری قوت کے ساتھ زندہ ہے۔ اگر وہ مٹ گئی ہے یا بدعات ومزخرفات نے اس کے اصل مقاصد کو چھپا دیا ہے تو یقین کر لینا چاہیے کہ اس مذہب کا چراغ بجھ رہا ہے۔‘‘ (الہلال: ۲۸/اکتوبر ۱۹۱۳ء) مشینی دور میں مادّیت سے معمور مصروفیت نے بھی ان تہواروں میں ہماری دلچسپی اور