کتاب: محدث شمارہ 274 - صفحہ 21
’’قبر میں پکی اینٹ اور لکڑی استعمال نہ کی جائے اور نہ وہ شے جو آگ سے پکی ہو ۔‘‘ فقیہ ابن قدامہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :’’کچی اینٹ اور’کانے‘ کا استعمال مستحب ہے اور امام احمد رحمۃ اللہ علیہ نے قبر میں لکڑی کے استعمال کو مکروہ کہا ہے ۔ ابراہیم نخعی رحمۃ اللہ علیہ نے کہا: ’’سلف صالحین قبر میں کچی اینٹ کے استعمال کو مستحب اور لکڑی کے استعمال کو مکروہ سمجھتے تھے۔ ‘‘ اس سے معلوم ہوا کہ قبر کو بند کرنے کے لئے اصل شے کچی اینٹ ہے اور عامۃ الناس میں آج کل جو سلیں لگانے کا رواج ہے، یہ غیر درست فعل ہے۔ اس سے احتراز ہونا چاہئے۔ باپ کا قاتل بیٹا اس کی وراثت کا حق دار نہیں بن سکتا؟ ٭ سوال : چند دن قبل زید کے باپ اکرم نے شراب پی کر گھر میں غل غپاڑہ شروع کردیا اور اپنی بیوی کو بھی مارا جس و جہ سے زید نے اپنے باپ کو گولی مار دی اور محمد اکرم موقع پر ہلاک ہوگیا، یاد رہے کہ زید کی عمر تقریباً ۱۲ سال ہے۔ سوالات یہ ہیں : (i) زید توبہ کرنا چاہتا ہے، اس کا طریقہ کیا ہے؟ (ii) کیا زید اپنے باپ کی وراثت میں باقی بھائیوں کی طرح حصہ دار ہو گا یا نہیں ؟ جواب:صدقِ دل سے خالق ومالک کی طرف رجوع کریں اور ہمیشہ والد کے لئے دعائِ مغفرت کرتے رہیں ۔ ممکن ہے اللہ عزوجل کواس کا کوئی عمل ِخیر پسند آنے پر رحمت کا دروازہ کھل جائے۔ (ii) شریعت کا یہ حتمی اور یقینی فیصلہ ہے کہ قاتل مقتول کا وارث نہیں بن سکتا۔ ہاں اگر قتل حق ہو تو اس صورت میں وارث ہوگا جیسے حاکم وقت کے حکم سے زنا کی و جہ سے سنگسار کیا یاقاتل کو قصاص (بدلہ) کی بنا پر قتل کیا، لیکن موجودہ صورت اس میں داخل نہیں ۔ ایک وضو سے دو نمازیں ٭ سوال: اگر کوئی شخص سردی کی و جہ سے ظہر اور عصر کے لئے ایک ہی وضو کرے،پھر ظہر کی نماز پڑھ کر نکلتے ہی دوستوں کے گلے شکوے شروع کردے تو کیا ایسی صورت میں وضو قائم رہتا ہے ؟ (محمد شاہد ، حجرہ شاہ مقیم ،اوکاڑہ)