کتاب: محدث شمارہ 274 - صفحہ 11
ایگزیکٹو بیورو کے چیئرمین کو اس کے منصب پر برقرار رکھنا چاہئیں گے۔ اس قانون کے تحت چیئرمین کی تنخواہ، مراعات، سہولیات، مرتبہ اور شرائط ِملازمت کا تعین بھی چیف ایگزیکٹو کی صوابدید پر منحصر قرار پایا۔ اگر چیئرمین مستعفی ہونا چاہے تو اسے پابند کیا گیا ہے کہ وہ (صدر پاکستان کے بجائے) اپنا استعفیٰ چیف ایگزیکٹو کی خدمت میں پیش کرے۔
چیف الیکشن کمشنر کی مدتِ ملازمت میں توسیع کا اختیار
چیف ایگزیکٹو اسلامی جمہوریہ پاکستان نے ۴/ نومبر ۲۰۰۰ء کو حکم نمبر ۹(مجریہ ۲۰۰۰ء) جاری کیا۔ اس حکم میں کہا گیاتھا کہ چیف ایگزیکٹو کو چیف الیکشن کمشنر کی مدتِ ملازمت میں اپنی صوابدید کے مطابق توسیع کا اختیار حاصل ہوگا اور وہ وقتاً فوقتاً اس مدتِ ملازمت پر نظرثانی بھی کرسکے گا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ۳۰/ ستمبر ۲۰۰۰ء کو حکم نمبر۸ کے تحت چیف ایگزیکٹو صاحب چیف الیکشن کمشنر کو لوکل گورنمنٹ الیکشن آرڈر ۲۰۰۰ء کے تحت ملک بھر میں بلدیاتی الیکشن کروانے کے احکامات جاری کرچکے تھے۔ جبکہ ۲۷/ ستمبر کو انتخابی فہرستوں کے قانون میں تبدیلی کرکے پرانی انتخابی فہرستوں کو مسترد کردیا گیا اورنئی انتخابی فہرستوں کی تیاری کا حکم جاری کیاگیا۔
قوانین میں خاص تبدیلی
چیف ایگزیکٹو نے ۱۴/نومبر۲۰۰۰ء کو حکم نمبر۱۰ (مجریہ ۲۰۰۰ء) جاری کیا۔ اس حکم میں کہا گیا تھا کہ جس کسی قانون، ایکٹ، آرڈیننس، حکم، رول، بائی لائ، ریگولیشن، نوٹیفکیشن یا کسی دوسری قانونی دستاویز میں جہاں جہاں صدر مملکت، وزیراعظم، گورنر یاوزیراعلیٰ کے الفاظ تحریرہیں ۔ وہاں وہاں ان الفاظ کی جگہ بالترتیب چیف ایگزیکٹو اور گورنر کے الفاظ مستعمل متصور ہوں گے۔
اس کے ساتھ ہی حکم نمبر۱۱ مجریہ ۲۰۰۰ء کے تحت گورنر صاحبان کو پابند کردیا گیا کہ وہ کسی طرح کی قانون سازی کرنے سے قبل اس کامسودہ چیف ایگزیکٹو کے سامنے پیش کرکے اس کی منظوری حاصل کریں گے اور اس سلسلے میں اپنے اقدامات سے چیف ایگزیکٹو کو آگاہ رکھیں