کتاب: محدث شمارہ 273 - صفحہ 59
انفرادی آراء
1. قرآن کریم کی کلاسز کا ہر جگہ پر اجرا کیا جائے۔
2. پاکستان میں دعوتِ اہلحدیث کو درپیش مشکلات سے سعودی علما کو آگاہ کیا جائے۔
3. شریعت کورٹ اور اسلامی نظریاتی کونسل میں قانون کے مطابق اپنا حق وصول کرنا چاہیے۔
4. اہلحدیث ہی اصل میں اہل سنت ہیں ۔ جبکہ اہلسنّت کی اصطلاح زیادہ طور پر دیگر فرقوں کے لئے استعمال کی جاتی ہیں ۔ ہمیں یہ باور کرانا چاہیے کہ اہلسنّت سب سے پہلے اہلحدیث ہیں ۔
5. عریانی، فحاشی، بدعات کے خلاف ہینڈبلز شائع کیے جائیں جو پارکوں ، مزاروں اور پبلک اجتماعات میں تقسیم کئے جائیں ۔
6. جدید مسائل پر گفتگو کرنے اور کتاب و سنت پر مبنی موقف پیش کرنے کے لئے جید علما کا ایک بورڈ ہونا چاہیے۔
7. علماء کرام کا مقام بہت اونچا ہے۔ انہیں کسی عہدے کی طرف للچائی نظروں سے نہیں دیکھنا چاہیے۔
8. جماعت الدعوۃ اور مرکزی جمعیت اہلحدیث کے مابین اتحاد ہونا چاہیے۔
9. علماء کو خطباتِ جمعہ اور تقاریر کے معیار کو بلند کرنا چاہیے۔
10. علما کے اجتماعات کی روایت کو قائم رکھا جائے۔ ماہانہ اجتماعات منعقد کئے جائیں اور ہر شہر میں علما کو اس قسم کے اجتماعات منعقد کرنے چاہئیں تاکہ ان میں محبت و قربت فروغ پائے اور شیطان کے پیدا کردہ اندیشے ختم ہو جائیں ۔
11. علما کو اپنا فریضہ یقین اور صبر سے ادا کرتے رہنا چاہیے اور حالات کی سنگینی سے بد دل نہیں ہونا چاہیے۔
توہین ِرسالت کے مقدمات
اس موضوع پر بہت سارے علما نے گفتگو کرتے ہوئے علماء اہلحدیث کے خلاف دائر