کتاب: محدث شمارہ 273 - صفحہ 51
مجلس علماء پاکستان مرتب: میاں انوار اللہ اسلام آباد میں علماءِ اہلحدیث کاکنونشن [حالاتِ حاضرہ اور علماء کرام کی ذمہ داریاں ] معاشرے میں بڑھتی بے اطمینانی اور لادینیت کی روک تھام کے لئے علماء کرام سرگرم ہیں لیکن مقابل میں اس قدر زیادہ منظم طورپر اور غیرمعمولی وسائل کے ساتھ عریانی ، اِباحیت پسندی اور دین بیزاری کو فروغ دیا جارہا ہے کہ علما کی کوششیں کامیاب نہیں ہوپارہیں ۔عالمی سطح پر بھی اسلام کی دعوت کو درپیش مسائل اس پر مستزاد ہیں ۔ چنانچہ معاشرے میں اپنے کام کی رفتار بڑھانے، باہمی رابطے کو فروغ دینے اور اسلام کے پھیلاؤ کیلئے اپنے اثر ورسوخ کو پھیلانے کی غرض سے علما کو باہمی مشاورت کا اہتمام کرنا اور کبار علما سے رہنمائی لینا چاہئے اسی غرض سے حافظ عبد الرحمن مدنی صاحب نے گذشتہ مہینوں میں ملک بھر میں علما کے متعددکنونشن منعقد کئے۔ اس سلسلہ کا پہلا کنونشن فیصل آباد میں مولانا حافظ محمد شریف صاحب کی دعوت پر مرکز التربیۃ الاسلامیہ فیصل آباد میں ہوا، یہ کنونشن مولانا عبد اللہ امجد چھتوی کے زیر صدارت ۲/اگست ۲۰۰۳ء کو منعقد ہوا جس میں فیصل آباد اور گرد ونواح کے ممتاز علما نے شرکت کرکے اپنے قیمتی خیالات کا اظہار کیا۔ اسی سلسلے کا دوسرا اجتماع لاہور میں مجلس التحقیق الاسلامی کے مرکزی دفتر میں ۱۰ /اگست ۲۰۰۳ء کو منعقد ہوا جس میں بھی انہی موضوعات پر طویل مشاورت کی گئی اور علماء کے اثر ورسوخ کوبڑھانے اور دین حقہ کی دعوت پھیلانے کیلئے تجاویز وآرا پیش کی گئیں ۔اس اجلاس میں بڑے جامعات کے شیوخ الحدیث اور اساتذہ کے علاوہ لاہور اورگوجرانوالہ کے ممتاز علما نے شرکت کی۔ڈیڑھ سو علما کا یہ اجلاس صبح سے مغرب تک جاری رہا۔ حافظ عبدالرحمن مدنی صاحب نے اس سلسلے میں علما کا تیسرا اجلاس ’حالاتِ حاضرہ اور علما کی ذمہ داریاں ‘ کے نام سے کراچی میں طلب کیا۔ یہ کنونشن ۲۴/اگست کو جامعہ ستاریہ ، کراچی میں حافظ محمدسلفی کی دعوت پر منعقد ہوا۔ اس کنونشن کے مقاصد بھی اسی نوعیت کے تھے کہ علما کرام کو آپس میں زیادہ مربوط کرکے باہمی قوت کا احساس دلایا جائے اور معاشرے میں دین کے فروغ کے لئے سرگرم کاوشوں پر منظم کیا جائے۔ اس سلسلے کا چوتھا اجتماع اسلام آباد میں ہوا جس کی رپورٹ ذیل میں پیش کی جارہی ہے۔ ادارہ