کتاب: محدث شمارہ 273 - صفحہ 42
6. مغربی سیاست و جمہوریت اور مغربی شریعت و معاشرت کی اصل حقیقت شاعر مشرق ابلیس کی زبان سے یوں کہلواتے ہیں :
ناپاک جسے کہتی تھی مشرق کی شریعت
مغرب کے فقیہوں کا یہ فتویٰ ہے کہ ہے پاک
جمہور کے ابلیس ہیں اربابِ سیاست
باقی نہیں اب میری ضرورت تہہِ افلاک
7. اقبال نے ہم وطنوں کومتنبہ کردیا تھا کہ سیاست سے دین کی بے دخلی کا انجام تباہی و بربادی ہوگا اور یہ انجام پاکستان میں دیکھا گیا :
جلال پادشاہی ہو کہ جمہوری تماشہ ہو
جدا ہو دین سیاست سے تو رہ جاتی ہے چنگیزی
8. حکیم الامت نے بے دین سیاست اور مغربی جمہوریت کے امراض کی تشخیص کے ساتھ اپنی ملت کے لئے نسخہ شفایابی بھی تجویز کردیا تھا :
ربط وضبط ملت بیضا ہے مشرق کی نجات ایشیا والے ہیں اس نکتے سے اب تک بے خبر
پھر سیاست چھوڑ کر داخل حصارِ دین میں ہو ملک و ملت ہے فقط حفظ حرم کا ایک ثمر
ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لئے نیل کے ساحل سے لے کر تابخاکِ کاشغر
تاخلافت کی بنا دنیا میں ہو پھر سے استوار لا کہیں سے ڈھونڈ کر اسلاف کا قلب و جگر
9. اس مصلح ِملت نے مغربی سیاست سے بچنے اور دینی خلافت استوار کرنے کی تلقین بھی کی اور ایک منفرد و محکم اُصولِ ملی کی نشاندہی بھی کردی:
اپنی ملت پر قیاس اقوامِ مغرب سے نہ کر
خاص ہے ترکیب میں قومِ رسولِ ہاشمی
10. اور قومِ رسولِ ہاشمی کو وہ مردِ مجاہد پیغامِ جہاد یہ دیتا ہے کہ اپنے گھر اور دہر کو اسم محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور عشق محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے منور کیاجائے تاکہ ہم نشین پست بھی بالا نشین ہوجائے: