کتاب: محدث شمارہ 273 - صفحہ 28
مقام پر موجود ہیں اور حقیقی صورتحال سے آگاہ ہیں ۔ واللّٰه أعلم
عورتوں کے لئے ’کیئر‘ جیسی تنظیموں میں شرکت کا حکم؟
٭ سوال ۳۶: عورتوں کیلئے ’کیئر‘ جیسی تنظیموں میں شریک ہونے کا حکم اور قواعد و ضوابط کیا ہیں ؟
جواب:’کیئر‘ تنظیم اس لئے قائم کی گئی ہے کہ مسلمانوں کے حقوق کا دفاع کرے، اس ملک میں نسلی امتیاز اور نفرت کے جذبات کے نتیجے میں ہونے والے مظالم سے بچایا جائے۔ اس کے پیش نظر اچھے مقاصد ہیں ۔ ان کے حصول کے لئے جس شخص کو طاقت حاصل ہے، اس کا شریک ہونا نیکی کا کام ہے، جس پراللہ کی طرف سے ثواب کی اُمید ہے۔ دوسری تنظیموں کی طرح اس تنظیم میں شامل ہونے کے لئے شرعی اُصول و ضوابط موجود ہیں ، جن کی پابندی کرنامردوں اور عورتوں پر برابر فرض ہے۔ عورتوں کے لئے یہ ضوابط مندجہ ذیل ہیں :
ا۔ شرعی پردے کی پابندی
ب۔ غیر محرموں کے ساتھ تنہائی میں ملاقات سے اور محرم کے بغیر سفر سے اجتناب
ج وقار اور سنجیدگی قائم رکھنا، وقار کے منافی حرکات اور اندازِ کلام سے اجتناب
د اس کے نتیجے میں دوسرے فرائض کی ادائیگی متاثر نہ ہو، جن کی فرضیت زیادہ مؤکد، اور جن کی ادائیگی زیادہ ضروری ہو۔
’فی جل‘ میں مسلمانوں کی شرکت؟
٭ سوال ۳۷: کیا مسلمانوں کو فیجل میں حاضر ہونے کی دعوت دینا جائز ہے؟
جواب:ظاہر ہے کہ ’فی جل‘ میں عیسائیت کی مذہبی بنیادیں موجود ہیں ۔ اس لئے یہ دو وجہ سے ممنوع ہے: ایک اس لئے کہ یہ غیر مسلموں سے مشابہت ہے۔ دوم اس لئے کہ یہ بدعت عبادت میں ، اور باطل مذہب کے دینی اعمال میں شامل ہے۔ لہٰذا مسلمان کو اس قسم کی تقریبات میں حاضرنہیں ہوناچاہئے۔