کتاب: محدث شمارہ 273 - صفحہ 24
عورتوں کے اختلاط کا مسئلہ بھی پیش آئے گا؟
جواب:اسلام کی دعوت دینا فرض ہے، جس کو ترک کرنا کسی طرح جائز نہیں ، اور دعوت کا طریقہ ہے: دوسروں سے رابطہ قائم کرنا، ان کو اپنی بات سنانا، اور ان کی بات سننا، اور ان سے براہِ راست میل جول رکھنا اور غیرمسلم جب تک اپنے غلط مذہب پر قائم ہے، اسے اسلامی شریعت کے مطابق پردہ کرنے کا اور اپنی عزت کا خیال رکھنے کا حکم نہیں دیا جاسکتا۔ لہٰذا یہی کہا جاسکتا ہے کہ یہ ایک عارضی خرابی ہے، اس پر صبر کریں اور اسے کم کرنے کی کوشش کریں ، خرابی کم کرنے کے چند طریقے مندرجہ ذیل ہیں :
1. ان کو نرمی سے سمجھایاجائے کہ مسجدمیں آنے کے آداب کا خیال رکھنا ضروری ہے اور ان آداب میں باپردہ اور باوقار لباس پہننا، اور تہذیب سے گری ہوئی بات چیت نہ کرنا بھی شامل ہے۔
2. اس دعوت کے لئے ایسا وقت مقرر کیا جائے کہ وہ افراد شامل نہ ہوں ، جن کے اختلاط اور بے پردگی سے متاثر ہونے کا خطرہ ہو۔
3. مسجد میں ٹھہرنے کا وقت مختصر رکھا جائے۔ مثلاً وہ مسجد کی سرسری زیارت کریں ، پھر سب کو اس مقصد کے لئے مختص ہال میں ہی چلنے کی دعوت دی جائے، جو نمازیوں سے الگ ہو، تاکہ ایک طرف تو مسجد کا احترام قائم کرے، دوسری طرف فتنہ کے ذرائع محدود ہوجائیں ۔
4. جگہ کو اچھے انداز سے ترتیب دیاجائے، تاکہ جو ڈسپلن قائم رکھنا ممکن ہے وہ جہاں تک ہمارے اختیار میں ہے، زیادہ سے زیادہ قائم رکھا جاسکے۔
مسجد میں موسیقی والی اسلامی فلمیں دکھانا؟
٭ سوال ۳۱:ہماری مسجد کی ایک سرگرمی یہ بھی ہے کہ یہاں ہرجمعہ کی شام مسلمانوں کوکوئی ویڈیو فلم دکھائی جاتی ہے۔ ان میں سے فلمیں بہت مفید ہوتی ہیں لیکن ان میں بیک