کتاب: محدث شمارہ 272 - صفحہ 86
میں آئے وہ کرسکتا ہے اور ایساکرنے سے باقی سوسائٹی پر کیا اثرات مرتب ہوں گے۔ اس سے اسے کوئی سروکار نہیں ہونا چاہئے؟ میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ ایسی کوئی بھی آزادی دنیاکے کسی بھی خطے میں پائی جاتی ہے یہاں تک کہ امریکہ میں بھی ۔ یہ بات بھی کسی سے نہیں چھپی ہوئی کہ بل گیٹس کی کاروباری آزادی پربہت سے اعتراضات کئے گئے ہیں ۔ چاہے وہ قانونی طور پر جائز تھے یا نہیں ؟ اگر آپ مکمل آزادی کے حامی ہوں تو آپ یہ کہنے پر مجبور ہوں گے کہ بل گیٹس نے جو کچھ بھی حاصل کیا ہے ، وہ اس کی تخلیقی صلاحیتوں کا ثمر ہے۔ تو پھر کیا یہ اس کاحق نہیں بنتا کہ وہ کمزور مدمقابل کو نکال کر پوری مارکیٹ پر بلاشرکت غیرے قبضہ جمالے۔ کیا کسی بھی لبرل سوسائٹی میں رہتے ہوئے جو کہ فری مارکیٹ اکانومی کا حصہ ہو، وہاں بل گیٹس جیسے کسی بھی کاروباری کے ایسے حق کو چھیننا جائز قرار دیاجاسکتا ہے۔
کبھی ایسا ہوتاہے کہ کسی فردِ واحد کے بنیادی حقوق بہت سے دوسرے لوگوں کے حقوق کو دبانے کاباعث بنتے ہیں ۔ مثال کے طور پر اگر موسم سرما میں برطانوی کوئلے کے کان کن ہڑتال کردیں جیسا کہ مارگریٹ تھیچر سے پہلے کامعمول ہوا کرتا تھا تو لوگوں کی ایک کثیر تعداد انگلستان میں ایندھن کی کمی کا شکار ہوجائے گی۔ جس سے بیمار، بچے اور عمر رسیدہ لوگوں کی زندگیوں کو خطرہ بھی ہوسکتا ہے اور اسی طرح جب نرسیں اور ڈاکٹر حضرات ہڑتال پر جاتے ہیں تو اس سے بہت سے مریضوں کو نقصان پہنچتا ہے اور یا جب کاروں کا انجن بنانے والی فیکٹریوں کے ملازم ہڑتال کرتے ہیں تو بہت سی چھوٹی فیکٹریوں کے ملازمین بھی بے روز گار ہوجاتے ہیں ۔ کیونکہ مزدوروں کو یہ حق اپنے حقوق بچانے کے لئے دیا گیا ہے لیکن یہ عام طور پر دیکھنے میں آیا ہے کہ جب وہ اپنے اس حق کا استعمال کرتے ہیں توبہت سے بے قصور لوگوں کو ناقابل تلافی نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے۔
۱۹۸۰ء میں امریکہ کی ایک شہری آبادی میں جہاں درمیانے طبقے کے لوگ آباد تھے کسی سرمایہ دار نے سینما بنایا جس میں فحش فلمیں دکھائی جانے لگیں تو وہاں کے لوگوں نے اس خیال سے کہ یہ چیز ان کے نوجوان بچوں پر برا اثر ڈالے گی عدالت سے اس سینما ہال کوبند کرنے کی درخواست کی۔ جس کے جواب میں عدالت نے فیصلہ دیا کہ سینما کے مالک کو حق حاصل ہے