کتاب: محدث شمارہ 272 - صفحہ 78
مسلم میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ایک یا دو بار چوسنا حرام نہیں کرتا۔‘‘ اس کے علاوہ صحیح مسلم میں حضرت اُمّ الفضل رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا: ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم میرے گھر تشریف فرما تھے کہ ایک اعرابی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوا۔ (اس نے کہا:) ’’اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم!میری ایک بیوی تھی۔ میں نے اس کی موجودگی میں ایک اور عورت سے نکاح کرلیا۔ اب میری پہلی بیوی کہتی ہے کہ اس نے میری دوسری بیوی کو ایک بار یا دو بار دودھ پلایاتھا‘‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ ایک دو بار منہ میں دودھ دینا حرام نہیں کرتا۔‘‘ ٭ موطأ امام مالک اور مسند احمد میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوحذیفہ رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ حضرت سالم رضی اللہ عنہ کے معاملے میں ابو حذیفہ رضی اللہ عنہ کی زو جہ محترمہ حضرت سہلہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا تھا: ’’اسے پانچ بار دودھ پلا دے۔‘‘ تاکہ وہ لڑکا ان کا محرم بن جائے۔ اس سے ثابت ہواکہ پانچ سے کم دفعہ دودھ پلانے سے محرم کا رشتہ قائم نہیں ہوتا۔ ٭ عقلی طور پر دیکھا جائے تو پانچ دفعہ دودھ پلانے سے بچے کی جسمانی افزائش اور ہڈیوں کی مضبوطی میں فرق پڑتا ہے۔اس طرح دودھ پلانے والی اور دودھ پینے والے کے درمیان میں بیٹے کا تعلق قائم ہوجاتا ہے۔ چونکہ سوال کرنے والی خاتون نے اس بچے کو صرف ایک بار دودھ پلایا ہے، لہٰذا اس سے نکاح کی ممانعت ثابت نہیں ہوتی اور ان دونوں کے درمیان محرم کارشتہ قائم نہیں ہوتا۔ [مزید جوابات کے لئے اگلے شمارے کا انتظار کریں ]