کتاب: محدث شمارہ 272 - صفحہ 77
تعالی اس گناہ سے اُسے نجات دے دے۔ کیا آپ کوئی مشورہ دے سکتے ہیں ؟ جواب:اس خاتون کے سامنے کئی راستے ہیں : 1. وہ یہ مکان فروخت کردے، اور اس سودے سے مکمل طور پر برئ الذمہ ہوجائے۔ خود کرائے کے مکان میں رہائش اختیار کرلے، حتیٰ کہ اللہ اسے اپنے فضل سے رِزق دے (اور وہ اپنا مکان خریدنے کے قابل ہوجائے۔) 2. وہ کوئی اسلامی کمپنی تلاش کرکے معاہدہ اس کی طرف منتقل کردے۔ اس سلسلے میں رائج قوانین کے مطابق کوئی ایسی شروط طے کرلی جائیں یا کوئی ایسا اتفاق کرلیا جائے جس سے یہ کام درست ہوجائے۔ 3. کمیونٹی میں کوئی مسلمان سرمایہ کار تلاش کرے، جو اس مکان کو مکمل طور پر خرید کر اس خاتون کوکرائے پر دے دے۔ یا اسلامی قواعد کے مطابق قسطوں پر اس خاتون کے ہاتھ فروخت کردے۔ 4. کوئی آدمی اسے مکان کی باقی ماندہ قیمت کے برابر قرضِ حسنہ دے دے، جس کووہ قرض خواہ ادارے کو ادا کردے۔پھر مستقبل میں وہ اس قرض دینے والے کو قرض ادا کردے۔ 5. اگر اس کیلئے مذکورہ بالا صورتوں میں سے کوئی صورت اختیار کرناممکن نہ ہو تو دل میں یہ پختہ ارادہ رکھے کہ جونہی ممکن ہوا، وہ اس مکان سے دوسری جگہ منتقل ہوجائے گی اور مذکورہ بالا صورتوں میں سے کوئی شرعی متبادل تلاش کرنے کی کوشش کرتی رہے، اوراللہ سے خلوص کے ساتھ دعا کرتی رہے۔ وہ اپنی رحمت کے ساتھ دعائیں قبول کرنے والا ہے۔ اتفاقاً دودھ پلانے سے رضاعت ثابت ہوتی ہے یا نہیں ؟ ٭ سوال ۲۳: اگرکسی عورت نے کسی دوسری عورت کے بچے کو اتفاقاً دودھ پلا دیا ہو، تو کیا اس عورت کا بچہ یا بچی، اس بچی یا بچے سے نکاح کرسکتا ہے، جس کو اس نے اتفاقاً دودھ پلایا تھا؟ جواب:رضاعت کے بارے میں صحیح قابل اعتماد قول یہی ہے کہ پانچ دفعہ دودھ پلانے سے رضاعت ثابت ہوتی ہے۔ بچہ اگر ایک دو بار دودھ چوسے تو حرمت ثابت نہیں ہوتی۔ صحیح