کتاب: محدث شمارہ 272 - صفحہ 48
فقہ وفتاویٰ مجمع فقہاءِ شریعت، امریکہ مغربی ممالک کے مسلمانوں کے بعض روزمرہ مسائل گذشتہ سال (اکتوبر ۲۰۰۲ء میں ) امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں ’مجمع فقہاے شریعت، امریکہ‘ (Assembly of Muslim Jurists of America)کا تاسیسی اجلاس منعقد ہوا، جس میں دنیا بھر سے اہل ِعلم کو دعوت دی گئی۔ پاکستان سے شیخ الحدیث حافظ ثناء اللہ مدنی اور مولانا ارشاد الحق اثری، فیصل آباد رکن کی حیثیت سے اس میں شامل ہوئے۔ مجمع کا مرکزی دفتر میری لینڈ میں قائم کیا گیا۔اس اجلاس میں ایک کمیٹی تشکیل پائی جس کو ہمہ وقت شرعی سوالات کے جوابات دینے کی ذمہ داری سونپی گئی۔ اِمسال مئی ۲۰۰۳ء میں امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا کے شہر ساکرا منٹو میں بھی ایک اہم دعوتی کانفرنس تھی، جس میں محترم حافظ ثناء اللہ مدنی حفظہ اللہ بھی شریک تھے۔ یہاں ’مجمع‘ کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر صلاح صاوی سے ملاقات ہوئی تو اُنہوں نے محترم حافظ صاحب کو کمیٹی کی طرف سے صادر شدہ چند فتوے پیش کئے۔ اِفادۂ عام کی غرض سے ان کا اُردو ترجمہ پیش خدمت ہے۔ بعض جگہ حضرت حافظ صاحب کے حواشی بھی ہیں ۔ غیر مسلم عدالتوں سے فیصلہ کروانا؟ ٭ سوال۱: اگر ایک مسلمان مرد اور اس کی مسلمان بیوی کے درمیان جھگڑا ہوجائے تو کیا فریقین میں سے کسی کے لئے جائز ہے کہ مروّجہ ( غیر شرعی) قوانین اور غیرمسلم عدالتوں کی طرف رجوع کرے اور اسلامی فیصلہ پر عمل نہ کرے۔ کیونکہ امریکی عدالت (طلاق کی صورت میں ) عورت کو مرد کی آدھی جائیداد دلواتی ہے جبکہ اسلام اسے صرف حق مہر(بشرطیکہ پہلے ادا نہ کیا گیا ہو) اور نفقہ دلواتا ہے؟ کیا عورت اس عدالت کی طرف رجوع کرنے کی صورت میں گنہگار ہوگی؟؛ وہ اپنے خاوند سے اس طرح جو مالِ ناحق وصول کرتی ہے، اس کا کیا حکم ہے؟ نیز غیر مسلم جج کے فیصلے کے بعد کیا کسی مسلمان عالم کے لئے جائز ہے کہ اس مرد اورعورت کے درمیان مصالحت کی بات چیت کرے ؟