کتاب: محدث شمارہ 272 - صفحہ 47
’تراجم الاعاجم‘ تالیف زین المشائخ محمد بن ابوالقاسم خوارزمی (۵۶۲ھ) اور’ مفردات القرآن ‘ از شہاب الدین احمد بن یوسف المعروف بسمین حلبی (۷۶۵ھ) خاص طور پر قابل توجہ ہیں ۔ مگر ان سب کتابوں میں ’مفردات امام راغب‘ کو جو شہرت اور امتیاز حاصل ہے، وہ کسی دوسری کتاب کو نہیں ،بلکہ یوں کہئے کہ باقی سب کتابیں مردہ ہوچکی ہیں اور صرف مفرداتِ راغب ہی زندہ ہے۔ (۱) ملاحظہ ہو، فیض الخبیرعلی نہج التیسیر، بحث ترجمۃ القرآن : ص ۳۲، ۳۳ (۲) تفسیر ابن کثیر: ج۱/ص۳ ۔ نیز تفصیل کے لئے ملاحظہ ہوالموافقات للشاطبی (بحث: السنۃ) (۳) چنانچہ حضرت امام ولی اللہ ’الفوز الکبیر‘ کے صفحہ ۴۴ پر لکھتے ہیں : وقد ذکر قدماء المفسرین تلک الحاثمۃ بقصد الاحاطۃ بالآثار المناسبۃ للآیۃ أو بقصد بیان ما صدق علیہ العموم ولیس ذکر ھذا القسم من الضروریات۔اور صفحہ ۲۵ پر فائدہ میں ذکر کرتے ہوئے لکھتے ہیں : والآخری أن یعلم أن أکثر أسباب النزول لا مدخل لھا فی فھم معاني الایات۔ (۴) تفسیر طبری: ص۱۷،۲۹… مذاہب التفسیر الاسلامی از مستشرق گولڈزیہر (۵) بروکل مین اپنی ’تاریخ‘ میں لکھتے ہیں کہ دوسری عالمگیر جنگ سے قبل برلن لائبریری میں اسکا نسخہ تھا۔ ۱/۷۲۱ (۶)شیخ الاسلام طارق حکمت اللہ حسینی کے مکتبہ مدینہ منورہ میں اس کا ایک نسخہ موجود تھا۔ ملاحظہ ہو مقدمہ الصحاح للجوہری ، نیز ملاحظہ ہو: الفوز الکبیر ص۱۱ (۷)تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو :الاتقان للسیوطی ص۱۸۸،۱۸۹، ج۲ ص۲۱فتح الباری ج۱، الاکسیر المذاہب الصحاح ص۱۱۰ و مفتاح السعادۃ لطاش بری زادہ ص۴۰۱/ ج ،۱ و لحادی ص۴۶ /ج۲ (۸)ملاحظہ ہو المعجم الوقت ص۱۰۰۸ ج۱، السنہ ص۱۷۶۔۱۷۷، کشف الظنون ص۱۰۷ ج۷۔ فہرست کتب ِ شیعہ للطوسی: ص۴ ج۱ ٭ قاری محمد اسلم صاحب، گوجرانوالہ پاکستان کے مایہ نازقرا میں شمار ہوتے ہیں ۔ ملک بھر میں آپ کے شاگردوں کی تعداد ہزاروں میں ہے ۔کافی عرصہ سے قاری صاحب بیمار ہیں ، ان دنوں مختلف عوارض کی بنا پر آپ شیخ زید ہسپتال کے میڈیکل وارڈ میں زیر علاج ہیں ۔ قارئین سے محترم قاری صاحب کی صحت وعافیت کے لیے خصوصی دعا کی درخواست ہے۔ (ابو الاحتشام امیر حمزہ : ناظم مدرسہ نصر الاسلام، گوجرانوالہ)