کتاب: محدث شمارہ 272 - صفحہ 37
اُصولِ تفسیر شیخ التفسیر مولانا محمد عبدہ‘ الفلاح رحمۃ اللہ علیہ
صاحب ِ’اشرف الحواشی‘
قرآن فہمی کے بنیادی اُصول ( اور لغت ِعرب
قرآنِ پاک نوعِ انسانی کے لئے مکمل ضابطہ حیات ہے اس کی وسعت اور ہمہ گیری کا یہ عالم ہے کہ ہر دور میں زندگی کے ہر شعبے میں انسانی عقل و فکر کے لئے رہنما بن سکتا ہے۔ قرآنی مضامین میں اس قدر جامعیت موجود ہے کہ ہر مکتب ِفکر کا آدمی اپنی تسکین کے لئے اس سے مواد حاصل کرسکتا ہے۔
قرآن کے وسیع مفاہیم کی تعبیر عربی زبان کے ذریعے ہی ممکن ہے!
اس کے مضامین کی وسعت اور ہمہ گیری کا تقاضا یہ تھا کہ اسے ایسی زبان میں نازل کیا جائے جو اس وسعت کی متحمل ہوسکے اور اعجازِ بیان کو اپنے اندر سما سکے۔
یہ محض اِدّعا ہی نہیں ،بلکہ حقیقت ہے کہ اس قسم کی وسعت صرف عربی زبان میں پائی جاتی ہے۔ فصاحت و بلاغت کے جو زاویے اس میں ہیں ، دیگر سامی اور ایریائی زبانوں کا دامن ان سے یکسر خالی ہے۔ اشتقاقات اور مترادفات کی جو فراوانی عربی زبان میں پائی جاتی ہے، کسی دوسری زبان میں نہیں ملتی۔ لفظی اور معنوی خوبیوں کے لحاظ سے عربی زبان ہی