کتاب: محدث شمارہ 270 - صفحہ 90
4. ہفت روزہ ’اہلحدیث‘ لاہور، ۶ دسمبر ۲۰۰۲ء ص۳۰
’محدث‘ ایک فکری، علمی اور تحقیقی رسالہ ہے۔ اس میں شائع ہونے والے مضامین مفید اور فکر انگیز ہوتے ہیں ۔ نئے جنم لینے والے نظریات اور دیگر نو پیش آمد مسائل پر بھی اظہارِ خیال ہوتا ہے اور ٹھوس علمی مسائل بھی دنیاے مجلہ کا حسن ہوتے ہیں ۔ ’محدث‘ کا زیر تبصرہ شمارہ ’فتنہ انکارِ حدیث‘ کے عنوان پر مشتمل ہے۔
یہ ایک وقیع علمی نمبر ہے جس میں فتنۂ انکار حدیث پر ایک عمدہ اداریہ اور پھر تدوین حدیث پر درج ذیل مضامین ہیں : عہد ِنبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں کتابت ِحدیث، حفاظت ِحدیث میں حفظ کی اہمیت اور حفاظت ِحدیث کے مختلف ذرائع۔ گویا ان مضامین میں حدیث کی تاریخ، تدوین اور اس کی حقیقت و اہمیت کو شرح و بسط سے پیش کیا گیاہے اور اس بارے میں منکرین حدیث کی طرف سے وارد ہونے والے اعتراضات اور شبہات کاجواب دیا گیا ہے۔حجیت ِحدیث کے حوالے سے درج ذیل مضامین شامل اشاعت ہیں : حجیت ِحدیث پربعض شبہات کاجائزہ، حجیت ِحدیث اور فتنۂ انکارِ حدیث، مقامِ حدیث اور بزمِ طلوعِ اسلام اور اسی طرح انکارِ حدیث؛ حق یا باطل؟ ان مضامین میں حدیث ِرسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حجیت کا بیان ہے اور حدیث کا انکار کرنے والوں کا علمی محاسبہ کیا گیا ہے۔
پرویزیت عنوان کے تحت حدیث کا انکار یا استخفاف کرنے والوں کو بھی طشت ازبام کیا گیا ہے کہ انہوں نے کس قدر دیدہ دلیری سے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث پر اپنی کج فکری کے مسموم نشتر چلائے اور اسلام کا حلیہ بگاڑنے کی ناکام اورنامراد کوششیں کیں ۔ مجلہ کے اس حصہ میں مسٹر غلام احمد پرویز کی کتابوں اور منکرین حدیث کے دوسرے لٹریچر کے اقتباسات ،ان کے اصل نظریات و افکار کو زیربحث لاکر ان کی کجی واضح کی گئی ہے کہ حدیث کا انکار کرکے یہ لوگ کس طرح قرآن سے بھی من مانے انداز میں کھیلتے رہے۔ قرآنی آیات کی من پسند تاویلات کرتے رہے اور دین کا مذاق اڑاتے رہے۔ مسٹر غلام احمد پرویز کے متعلق وہ فتاویٰ بھی مجلہ کازیور ہیں جن میں سعودی، کویتی، پاکستانی اور دوسرے علماء نے پرویزیوں کو خارج از ملت قرار دیا ہے۔