کتاب: محدث شمارہ 270 - صفحہ 86
حدیث اپنے بلوں سے نکل آئے ہیں اور احادیث کا انکار شدت کے ساتھ شروع کیا ہوا ہے ۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ان کے بیرونی آقاؤں نے جو اسرائیل اور یورپ میں بیٹھے ہوئے ہیں ، نے اس کام کے لئے انہیں خصوصی اَحکامات اور فنڈز مہیا کئے ہیں ۔ محترم مولانا عبدالرحمن مدنی صاحب! ماہنامہ محدث کے اس خصوصی شمارہ میں فکر ِپرویز پر سے پردہ اُٹھایا گیا ہے۔ ضرورت ہے کہ انکارِ حدیث کے جدید گروہوں کے عقائد و نظریات کے رد میں بھی خصوصی شمارے شائع کئے جائیں تاکہ بھولے بھالے لوگ ان کے جال میں پھنسنے سے بچ سکیں ۔ اور محترم! آپ نے فتنہ انکار حدیث کے رد میں لکھی جانے والی کتب کی فہرست بھی شائع کی ہے کیا ہی اچھا ہوتا کہ ان کتب کے شائع کرنے والے اداروں کا پتہ بھی شائع کر دیا جاتا تاکہ شائقین تحقیق کے لئے ان کتب کا حصول آسان ہوجاتا۔ والسلام رانا عبدالعلیم خان صدر اہلحدیث یوتھ فورس، کراچی ……………(۸) …………… جناب محترمی و مکرمی مدیر محدث حافظ حسن مدنی صاحب السلام علیکم! خیر یت کا طالب بخیریت ۲۸/اکتوبر ۲۰۰۲ء کل ہی آپ کی طرف سے جریدہ محدث کی اشاعت ِخاص ’فتنہ انکار حدیث‘ ملا۔ نصف صدی کے بعد اس موضوع پر آپ کی یہ کاوش واقعی قابل ستائش ہے،خصوصاًمختلف دینی رسائل میں حجیت ِحدیث پر شائع ہونے والے مضامین کااشاریہ ۔ مولانا رمضان سلفی صاحب نے ’پرویز کے کفریہ عقائد‘پر سطحی گرفت کی ہے اور چند ایک مضامین کا مطالعہ کیا ہے۔ میں نے اپنے مقالہ ’پرویز کے تصورِالٰہ کا تحقیقی مطالعہ، قرآن حکیم کی روشنی میں ‘ میں پرویز کے تصور الٰہ کوبہت نکھارا ہے۔ پرویز نے ذات باری کو قوانین کا پابند، مجبور اور مسلوب الاختیار قرار دیاہے۔ اس نے صفت ِقدرت کو قانون کا نام دیا ہے اور قانون کے بارے میں وہ کہتا ہے کہ یہ قوانین خداوندی صفات ِخداوندی کے مظاہر ہوتے ہیں ۔ یہ اصل نقطہ ہے۔ جبکہ صفت اپنے موصوف سے جدا نہیں ہوسکتی۔(۲) پرویز دہریت کے برعکس، نظامِ کائنات میں اللہ تعالیٰ کو متصرف فی الکائنات نہیں مانتا ۔ (۳) پرویز نے ویدانتی تصوف کی