کتاب: محدث شمارہ 270 - صفحہ 26
موجودہ عیسائیت کا بانی اس امرپرنہایت بین اور واضح دلائل موجود ہیں اور کسی منصف مزاج عیسائی کو اس امر سے انکار نہیں ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام موجودہ عیسوی مذہب کے بانی نہیں ہیں ،بلکہ سینٹ پال اس مذہب کا موجد اور بانی ہے۔ پہلے اس نے عیسوی مذہب کو فنا کرنے کی کوشش کی جب مخالفت سے فنا کرنے میں ناکام ہوا تو موافق اور دوست بن کر اسے فنا کرنے کی سوجھی، کیونکہ جس قدر نقصان دوست بن کر پہنچایا جا سکتا ہے ، مدمقابل اور دشمن بن کر نہیں پہنچایا جا سکتا۔ چنانچہ اس مقصد میں سینٹ پال کو اپنی تمام توقعات سے بڑھ کر کامیابی ہوئی اور اس نے عیسوی مذہب کو فنا کرکے پالی مذہب کی بنیاد رکھی، جس کی بنا بجائے تورات و مقالاتِ حضرت مسیح علیہ السلام کے، مصری اور یونانی فلسفہ پر تھی۔ ذیل کا اقتباس ملاحظہ کیجئے ’’میں یہودیوں کے لئے یہودی بنا تاکہ یہودیوں کو کھینچ لاؤں ۔جولوگ شریعت کے ماتحت ہیں ، ان کے لئے میں شریعت کے ماتحت بنا،تاکہ شریعت کے ماتحتوں کو کھینچ لاؤں اگرچہ میں خود شریعت کے ماتحت نہ تھا۔ (۲۰) بے شرع لوگوں کے لئے بے شرع بنا ، تاکہ بے شرع لوگوں کو کھینچ لاؤں ۔ میں سب آدمیوں کیلئے سب کچھ بنا ہوا ہوں ، تاکہ کسی طرح سے بعض کو بچاؤں ۔‘‘ (گرنتھیوں کے نام سینٹ پال کا پہلا خط : باب ۹/ آیت ۲۰ تا ۲۱) ذرا ان الفاظ کا غور سے مطالعہ کیجئے تو آپ کو پال کی حقیقت فورا ً واضح ہوجائے گی۔ اس نے کمال حکمت ِعملی سے مصری اور یونانی اور لاطینی (رومی) علم الاصنام کویہودی شریعت کے ساتھ مخلوط کرکے، تمام عباداتِ یہودیت کو فنا کرکے مسیحی سادگی کی بجائے مصری، یونانی تثلیث وکفارہ کو عقائد ِمسیحیت میں لاداخل کیا۔ جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ یہودی و غیر یہودی سب کے لئے مسیحیت یکساں مرغوب ہوگئی۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا مذہب اس لئے موجودہ عیسوی مذہب کو حضرت عیسیٰ کی طرف منسوب کرنا، حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی توہین کرنا ہے، ان کامذہب توموسوی علیہ السلام تھا اور وہ تمام عمر موسوی شریعت کی دعوت دیتے رہے