کتاب: محدث شمارہ 27-28 - صفحہ 111
وَمَنَافِعُ لِلّنَّاسِ وَاِثْمُھُمَا اَكْبَرُ مِنْ نَّفْعِھِمَا[1] لوگوں کے لئے فائدے بھی ہیں اور ان کی برائی ان کے فائدے سے بڑھ کر ہے۔ 2. اِنَّمَا لْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْاَنْصَابُ وَالْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّيْطٰنِ فَاجْتَنِبُوْهُ[2] شراب اور جوا اور بت اور پاسے ناپاك كام صرف شيطان كے عمل سے ہيں۔ سو اس سے بچو۔ 3. یَمْحَقْ اللهُ الرِّبٰوا وَيُرْبِي الصّدَقَاتِ[3] اللہ سود کو مٹاتا ہے اور صدقات کو بڑھاتا ہے۔ 4. يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا اتَّقُوْا اللهَ وَذَرُوْا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبٰوا اِنْ كُنْتُمْ مُّوْمِنِيْنَ فَاِنْ لَّمْ تَفْعَلُوْا فَاْذَنُوْا بِحَرْبٍ مِّنَ اللهِ وَرَسُوْلِه[4] اے لوگو! جو ایمان لائے ہو اللہ کا تقویٰ کرو اور جو کچھ سود سے باقی رہ گیا ہے اسے چھوڑ دو اگر تم مومن ہو۔ پھر اگر تم نے ایسا نہ کیا تو اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ لڑائی کے لئے خبردار ہو جاؤ۔ 5. وَلَا تَاْكُلُوْا اَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ وَتُدْلُوْا بِھَا اِلٰي الْحُكَّامِ لِتَاكُلُوْا فَرِيْقًا مِّنْ اَمْوَالِ النَّاسِ بِالْاِثْمِ [5] اور اپنے مالوں کو آپس میں ناجائز طور پر نہ کھاؤ اور (نہ) ان کے ذریعے حاکموں تک پہنچو، تاکہ لوگوں کے مال کا ایک حصہ گناہ کے ساتھ کھا جاؤ۔ 6. اِنَّ الْمُبَذِّرِیْنَ کَانُوْا اِخْوَانَ الشَّیٰطِیْنِ وَکَانَ الشَّیْطٰنُ لِرَبِّه کَفُوْرًا[6] مال اڑانے والے شیطانوں کے بھائی ہیں اور شیطان اپنے رب کا ناشکر گزار ہے۔ 7. وَلَا تَجْعَلْ يَدَكَ مَغْلُوْلَةً اِلٰي عُنُقِكَ وَلَا تَبْسُطْھَا كُلَّ الْبَسْطِ فَتَقْعُدَ مَلُوْمًا مَّحْسُوْرًا[7] اور اپنے ہاتھ كو اپنی گردن سے بندھا ہو ا نہ ركھ اور نہ اسے حد سے زياده کھول ورنہ تو ملامت کیا ہوا درماندہ ہو کر بیٹھ رہے ا۔ احادیث: عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے
[1] البقرة: ۲۱۹ [2] المائدة: ۹۰ [3] البقرة: ۲۷۶ [4] البقرة: ۲۷۸ [5] البقرة: ۱۸۸ [6] بنی اسرائیل: ۲۷ [7] بنی اسرائيل: ۲۹