کتاب: محدث شمارہ 27-28 - صفحہ 105
نَصَرُوْهُ وَاتَّبَعُوْا النُّوْرَ الَّذِيْ اُنْزِلَ مَعَه اُوْلٰئِكَ ھُمُ الْمُفْلِحُوْنَ [1]
کی تعظیم کریں اور اس کو مدد دیں اور اس نور کی پیروی کریں جو اس کے ساتھ اتارا گیا ہے، وہی کامیاب ہوں گے۔
رحمتِ نبوی نے مذہبی زندگی کے باطل تصورات کو مٹایا۔ انسانوں کو اس بارِ گراں سے نجات دلائی۔ جو از خود انہوں نے اُٹھایا تھا۔ یا انہیں اٹھوایا گیا تھا۔ یہودیت، مسیحیت او مشرکانہ مذاہب کے پھیلائے ہوئے جال سے انسان کو نجات دلانے کی سعی فرمائی اور یہ رحمت کا سب سے بڑا ہور تھا۔
معاشرتی زندگی:
معاشرتی زندگی کا حال مذہبی زندگی سے کچھ اچھا نہ تھا۔ نسلی امتیاز،غلامی و آقائی عورت کی زبوں حالی اور غلط معاشرتی رسوم، معاشرتی زندگی کے وہ تاریک پہلو ہیں جن کے تصور سے روح کانپ اُٹھتی ہے۔ رحمتِ نبوی نے نسلی امتیاز کے پردے کو چاک کیا اور سب انسانوں کو برابری کا درجہ دیا۔ مساواتِ نسلِ انسانی کا درس دیا۔ رنگ و خون اور وطن کی بنیادوں پر ہر قسم کے جاہلی امتیازات کو ختم کیا۔ غلاموں کو اپنے ساتھ بٹھایا۔ ان کی آزادی کا انتظام کیا بلکہ ان کی آزادی کو مذہبی وجوب اور اخلاقی عظمت کی دلیل قرار دیا۔ ان سے حسنِ سلوک، اور ان کی اچھی تربیت کو ذریعۂ نجات قرار دیا۔ عورت کو ماں، بیٹی، بہن اور بیوی کی حیثیت سے بلند مقام دیا۔ اس کے حقوق کا تعین کیا اور ان کا تحفظ کیا۔ حیاء، عفت اور غیرت کو دین کی بنیادی قدریں بتایا اور معاشرے میں اس کی ترویج و اشاعت پر زور دیا۔ قتلِ اولاد اور دیگر غلط معاشرتی رسوم کا قلع قمع کیا اور اس کی جگہ پر فطری اور صالح نظامِ معاشرت جاری کیا جس میں حسن ظنی، تعاون، ہمدردی اور مساوات کا دور دورہ تھا۔ قرآن و سنت کی مندرجہ ذیل نصوص سے ان امور پر روشنی پڑتی ہے۔ آنجناب صلی اللہ علیہ وسلم کا احسان ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انسانیت کو حدتِ نسل انسانی کا احساس دلایا۔
1. وَلَقَدْ کَرَّمْنَا بَنِیْ اٰدَمَ وَحَمَلْنَاھُمْ فِیْ الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَرَزَقْنٰھُمْ مِّنَ الطَّیِّبٰتِ [2]
اور یقیناً ہم نے بنی آدم کو بزرگی دی اور ہم نے ان کو خشکی اور تری میں سواری دی اور ان کو اچھی چیزوں سے رزق دیا۔
2. لَقَدْ خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ فِیْ اَحْسَنِ تَقْوِیْمِ [3]
یقیناً ہم نے انسان کو بہترین صورت پر پیدا کیا۔
3. یٰٓاَیُّھَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّکُمْ
اے لوگو! اپنے رب كا تقويٰ اختيار كرو
[1] الاعراف: ۱۵۷
[2] بنی اسرائیل: ۲۷۰
[3] التین: ۴