کتاب: محدث شمارہ 269 - صفحہ 2
کتاب: محدث شمارہ 269 مصنف: حافظ عبد الرحمن مدنی پبلیشر: مجلس التحقیق الاسلامی لاہور ترجمہ: بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ فکر ونظر دعائیں کیوں بے اثر رہیں ؟ نصرتِ الٰہی کیوں نہ آئی؟ ہمارے ادارہ کے فاضل رکن محترم ڈاکٹر صہیب حسن جو اسلامک شریعت کونسل، لندن کے سیکرٹری جنرل اور لندن میں قرآن سوسائٹی کے صدربھی ہیں ، گذشتہ دنوں پاکستان تشریف لائے۔لاہور میں آپ نے خطبہ جمعہ میں ’سانحۂ سقوطِ بغداد‘ پر جن خیالات کا اظہار کیا، وقت کی تنگ دامنی کے باوجود اس میں اہم نکات آگئے ہیں ۔ آپ کا یہ خطاب ہدیۂ قارئین ہے۔ (محدث ) حمد و ثنا کے بعد، ارشادِ باری تعالیٰ ہے : ﴿ وَلاَ تَهِنُوْا وَلاَ تَحْزَنُوْا وَأَنْتُمُ الأَعْلَوْنَ إنْ کُنْتُمْ مُؤْمِنِيْنَ، إِنْ يَّمْسَسْکُمْ قَرْحٌ فَقَدْ مَسَّ الْقَوْمَ قَرْحٌ مِّثْلُهٗ وَتِلْکَ الأَيَّامُ نُدَاوِلُهَا بَيْنَ النَّاسِ وَلِيَعْلَمَ اللّٰهُ الَّذِيْنَ آمَنُوْا وَيَتَّخِذَ مِنْکُمْ شُهَدَاءَ وَاللّٰهُ لاَ يُحِبُّ الظَّالِمِيْنَ وَلِيُمَحِّصَ اللّٰهُ الَّذِيْنَ آمَنُوْا وَيَمْحَقَ الْکَافِرِيْنَ اَمْ حَسِبْتُمْ أنْ تَدْخُلُوْا الْجَنَّةَ وَلَمَّا يَعْلَمِ اللّٰهُ الَّذِيْنَ جَاهَدُوْا مِنْکُمْ وَيَعْلَمَ الصَّابِرِيْنَ وَلَقَدْ کُنْتُمْ تَمَنَّوْنَ الْمَوْتَ مِنْ قَبْلِ أَنْ تَلْقَوْهٗ فَقَدْ رَأَيْتُمُوْهٗ وَأَنْتُمْ تَنْظُرُوْنَ﴾ (آلِ عمران:۱۳۹ تا۱۴۳) ’’اور دیکھو! نہ تو ہمت ہارو اور نہ غمگین ہو، تم ہی غالب رہو گے اگر تم مؤمن ہو۔ اگر تمہیں چرکا لگا ہے تو ان لوگوں کو بھی ایسا ہی چرکا لگ چکا ہے اور یہ تو اتفاقاتِ زمانہ ہیں جو ہمارے حکم سے باری باری لوگوں کو پیش آتے رہے ہیں اور (علاوہ بریں تم پر یہ وقت اس لئے لایا گیا) تاکہ اللہ تعالیٰ سچے مؤمنوں کو جان لے اور تم میں سے بعض کو شہادت کا درجہ عطا فرمائے، ورنہ اللہ تعالیٰ تو (کسی طرح بھی) ظالموں کا روا دار نہیں ۔ (نیز یہ مصلحت بھی تھی) کہ اللہ تعالیٰ مؤمنوں کو (تمام کمزوریوں اور لغزشوں سے) پاک کردے اور کافروں کو نیست و نابود کردے۔ (مسلمانو!) کیا تم نے سمجھ رکھا ہے کہ (محض ایمان کا دعویٰ کرکے) جنت میں جا داخل ہوگے، حالانکہ ابھی اللہ تعالیٰ نے یہ