کتاب: محدث شمارہ 268 - صفحہ 75
زبان میں ’نطاق‘ کہتے ہیں ۔ ان دونوں لفظوں کا مادہ ن ط ق ہے۔ یہی وجہ کہ’المعجم الوسیط‘ میں نطاق کا معنی بھی یہی کیا گیا یعنی حزام یشد بہ الوسط:(۲/۹۳۱) اور اس کا معنی مستعد ہونا بھی ہے جیساکہ المعجم الوسیط میں ہے: يقال عقد فلان حبک النطاق : تهيأ لامر (ج۲/ ص۹۳۱) ’’کہا جاتا ہے کہ فلاں نے لنگوٹ کس لیا یعنی وہ کام کے لئے مستعد ہوگیا۔‘‘