کتاب: محدث شمارہ 268 - صفحہ 70
روایت کو ذکر کرنے کے بعد) امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ میں نے امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ سے سنا ہے کہ وہ عبدالرحمن بن اسحق کوفی کی روایت کو ضعیف قرار دیتے ہیں ۔‘‘ اس روایت کا مرکزی راوی بھی عبدالرحمن بن اسحق کوفی ہے۔ اس راوی کی وجہ سے یہ روایت ضعیف ہے جیسا کہ امام ابوداود نے امام احمد کا قول نقل کیا ہے۔ دلیل نمبر۶ حدثنا أبوالوليد الطيالسي قال حدثنا حماد بن سلمة عن عاصم الجحدري عن عقبة بن صهبان سمع عليًّا يقول فی قول الله عزوجل ﴿فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ﴾ قال وضع اليمنی علی اليسریٰ تحت السرۃ (تمہید) ’’عقبہ بن صہبان فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے سنا کہ وہ اس آیت ﴿ فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ﴾ (اپنے ربّ کے لئے نماز پڑھئے اور نحر کیجئے) کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ (نحر سے مراد) دائیں ہاتھ کو بائیں پر رکھ کر ناف کے نیچے باندھنا ہے۔‘‘ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے اس آیت کی تفسیر میں متعدد روایات مروی ہیں مثلاً: 1. حدثنا موسیٰ بن إسماعيل حدثنا حماد بن سلمة عن عاصم الجحدری عن عقبة بن صهبان عن علي ﴿ فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ﴾ قال ھو وضع يمينک علی شمالک فی الصلاۃ (السنن الکبریٰ للبیہقی مطبوعہ مکتبہ دارالفکر: ج۲/ ص۳۱۶) ’’ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ فصل لربک وانحر کامعنی ہے کہ نماز میں دائیں ہاتھ کو بائیں کے اوپر رکھا جائے۔ (اس میں سینے یا ناف کاذکر نہیں )‘‘ 2. موسیٰ بن إسماعيل عن حماد بن سلمة سمع عاصم الجحدری عن أبيه عن عقبة بن صهبان عن علي (فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ) وضع يدہ اليمنی علی وسط ساعدہ علی صدرہ (ایضاً) 3. حدثنا شيبان ثنا حماد بن سلمة ثنا عاصم الجحدری عن أبيه عن عقبة بن صهبان کذا قال إن عليا رضی الله عنه قال فی ھذہالآية ﴿فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ﴾ قال وضع يدہ اليمنی علی وسط يدہ اليسریٰ ثم وضعھما علی صدرہ (ایضاً: ص۲/ ص۳۱۸) ’’ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے فصل لربک وانحر کا معنی اس طرح بیان کیا کہ دایاں ہاتھ بائیں کے درمیانی حصہ پر رکھ کر انہیں سینے پر باندھ لیا۔‘‘