کتاب: محدث شمارہ 268 - صفحہ 59
’’امام ابن حبان فرماتے ہیں کہ امام احمد اور امام یحییٰ بن معین نے عمرو بن خالد کو کذاب قرار دیا ہے۔‘‘ عمرو بن خالد، امام ابوحاتم کی نظر میں : عن عبدالرحمن قال سألت أبي عن عمرو بن خالد القرشی مولیٰ بنی هاشم الواسطی رویٰ عن أبی جعفر محمد بن علی وزيد بن علی فقال متروک الحديث (الجرح والتعدیل: ج۶/ص۲۳۰) ’’امام ابوحاتم کے لخت ِجگر کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد ماجد سے عمرو بن خالد مولیٰ بنی ہاشم کے بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا وہ ’متروک الحدیث‘ ہے۔ امام یحییٰ بن معین کی نظر میں : عن يحيیٰ بن معين قال عمرو بن خالد کذاب غير ثقة ولا مأمون (الجرح والتعدیل : ج۶/ص۲۳۰) ’’یحییٰ بن معین بھی عمرو بن خالد کو کذاب و غیر ثقہ قرا ردیتے ہیں ۔‘‘ امام ابوزرعہ اور اسحاق بن راہویہ کی نظر میں : عن عبدالرحمن قال سألت أبا زرعة عن عمرو بن خالد الواسطی فقال کان واسطی وکان يضع الحديث (الجرح والتعدیل : ج۶/ ص۲۳۰) ’’عبدالرحمن فرماتے ہیں کہ میں نے ابوزرعہ سے عمرو بن خالد واسطی کے بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا کہ وہ جھوٹی احادیث تیار کرتا تھا۔‘‘ امام وکیع اور امام حاکم کی نظر میں : قال وکيع کان فی جوارنا يضع الحديث، فلما فطن له تحول إلی الواسط (میزان الاعتدال: ج۵/ص۳۱۲) ’’محترم وکیع رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ عمرو بن خالد ہمارے پڑوس میں رہتا تھا اور وہ خود ساختہ روایات بیان کرتا تھا اور جب اسے لوگوں کی نفرت کا احساس ہوا تو وہ ’واسط‘ کی طرف فرار ہوگیا۔‘‘ قال الحاکم: يروی عن زيد بن علی الموضوعات(تہذیب التہذیب:۸ /۲۵) ’’حاکم کہتے ہیں عمرو بن خالد خود ساختہ روایات کو زید بن علی کی طرف منسوب کرتا تھا۔‘‘ امام بخاری اور امام نسائی کی نظر میں : عمرو بن خالد مولیٰ بن هاشم عن زيد بن علی رویٰ عنه اسرائيل منکر الحديث