کتاب: محدث شمارہ 268 - صفحہ 2
کتاب: محدث شمارہ 268
مصنف: حافظ عبد الرحمن مدنی
پبلیشر: مجلس التحقیق الاسلامی لاہور
ترجمہ:
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
فکر ونظر
مسئلہ عراق، اُمت ِمسلمہ اور پاکستان
عراق کا مسئلہ انتہائی گھمبیر صورت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ اقوامِ متحدہ کی معائنہ ٹیمیں گزشتہ چارماہ کی تلاشِ بسیار کے باوجودعراق میں کسی مہلک ہتھیار کا سراغ لگانے میں کامیاب نہیں ہو سکیں ۔ عراق پر ممکنہ حملے کے خلاف ہر نسل اور ہر قوم کے کروڑوں افراد نے بھرپور صداے احتجاج بلند کی ہے۔روس ،فرانس اور چین جیسے اقوامِ متحدہ کے مستقل ارکان نے عراقی بحران کے سیاسی حل پر زوردیتے ہوئے کسی بھی ایسی قراداد کو ویٹو کرنے کا اعلان کیا ہے جو عراق کے خلاف جنگ شروع کرنے کا جواز عطا کرتی ہو۔ (نوائے وقت: ۱۲،۱۶/مارچ)
عالمی ضمیر کے شدید احتجاج کے باوجودجنگی جنون میں مبتلا امریکی صدر جارج بش اور اس کی کابینہ کے ارکان ہر صورت میں عراق کو تاراج کرنے پر تلے ہوئے ہیں ۔ اقوامِ متحدہ کے معائنہ کاروں کی رپورٹوں کے علیٰ الرغم امریکہ، برطانیہ اور سپین نے سلامتی کونسل میں عراق کے غیر مسلح ہونے کے لیے ۱۷/مارچ کی ڈیڈ لائن کی تجویز پیش کر دی ہے۔دورِ حاضر کے ہٹلر جارج بش نے پریس کانفرنس کے دروان نہایت متکبرانہ لہجے میں ایک دفعہ پھر اعلان کیا ہے کہ امریکہ اقوامِ متحدہ کی منظور ی کے بغیر عراق پر حملہ کر دے گا۔جارج بش نے کہا کہ اسلحہ انسپکٹروں کو مزید وقت دینے یا ان کی تعداد بڑھانے کی کوئی ضرورت نہیں ۔ انہوں نے خبردار کیا کہ حملہ اس وقت تک نہیں رکے گا جب تک صدام کی شکل میں موجود سرطان کا خاتمہ نہیں ہو جاتا۔ (نوائے وقت: ۸/مارچ ۲۰۰۳ء)
برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیر ٔ جسے امریکی پالیسیوں کی کاسہ لیسی کی وجہ سے برطانوی عوام نے جارج بش کے ’وفادارکتے‘ کا لقب عطا کیا ہے ، نے اپنے ایک بیان میں یہاں تک کہا ہے کہ ’’ عراق تمام میزائل تباہ کر دے پھر بھی مجرم ہے۔‘‘(نوائے وقت: ۶/مارچ)