کتاب: محدث شمارہ 268 - صفحہ 16
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اسلحہ اور بارود تو نہیں ہے لیکن ایک ہزار ایک طریقے ہیں جن کے ذریعے ہم اپنے مسلمان بھائیوں کی امداد کر سکتے ہیں ، اگر وہ مصیبت میں پھنس جائیں ۔’آل انڈیامسلم لیگ کونسل‘ نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ شروع میں ہلال احمر مشن کے قیام کے ضمن میں تیاری کی جائے جو اور کچھ نہیں تو زخمیوں کی امداد ہی کرے گا۔‘‘(ایضاً:ص۴۰۱)
روزنامہ ’نوائے وقت‘کے چیف ایڈیٹر جناب مجید نظامی صاحب جو بلا شبہ اس وقت پاکستانی صحافت کے برگد بھی ہیں اور گل ِسر سبد بھی۔ انہوں نے حریت ِفکر اور اسلامی حمیت کے اظہار کی قابل رشک روایات قائم کی ہیں ۔ ابھی حال ہی میں ان کا ایک تفصیلی انٹرویو شائع ہوا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا : ’’اپنے مفادات سے اگر آپ کی مراد ’سب سے پہلے پاکستان‘ ہے تو میں اس سے اتفاق نہیں کرتا۔ یہ پالیسی غیر اسلامی ہے، خود غرضی کی پالیسی ہے۔اگر آپ سب سے پہلے پاکستان کہیں گے تو کوئی آپ کے ساتھ بھی کھڑا نہیں ہو گا۔ ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ سب کے ساتھ کھڑے ہوں ، پوری مسلم اُمہ ہمارے ساتھ کھڑی ہو، ہم اس کے ساتھ ہوں ۔یہ نہیں کہ ہم ’سب سے پہلے پاکستان‘ کا نعرہ لگا کر پورے عالم اسلام کو فراموش کر دیں ۔‘‘ (نوائےوقت: ۵/مارچ ۲۰۰۳ء)
جناب مجید نظامی نے پاکستانی عوام کی اُمنگوں اور دینی حمیت کی حقیقی ترجمانی کی ہے۔ محترمہ طیبہ ضیا ’مکتوبِ امریکہ‘ کے عنوان سے کچھ عرصے سے ’نوائے وقت‘ میں کالم لکھ رہی ہیں ۔ بعض دفعہ تو وہ بے حد بے لاگ اور برجستہ تبصرہ کرتی ہیں ۔ عراق کے متعلق حکومت ِپاکستان کے مؤقف کے متعلق وہ مخصوص نسوانی مگر لطیف پیرائے میں یوں اظہارِ خیال کرتی ہیں :
’’عراق کے ایشو پر ہماری حکومت کا موقف متوسط گھرانے کی ایک ایسی دوشیزہ کاہے جس کا جبراً نکاح کیا جائے، وہ دل سے راضی نہیں مگر معاشرے کے خوف سے ناں بھی نہیں کہہ سکتی۔ اس کی خاموشی کو رضامندی تصور کیاجاتاہے۔ ہماری شرمیلی وبزدل حکومت بھی عراق کو نیست ونابود کرنے میں امریکہ کو ہاں کہتی ہے توبے پیندے کے لوٹے کی طرح قلابازیاں کھاتا ہو اقتدار مزید خطرے میں پڑ جاتا ہے اور اگر صاف انکار کرے تو ’امریکی جگّے‘کی کھلی عداوت کو دعوت دینا مقصود ہے لہٰذا خاموشی بہتر ہے۔ایک کمزور اور بزدل دوشیزہ کو بھی علم ہے کہ کامیاب زندگی کی ضمانت ’سب سے پہلے، میراگھر‘ کے فارمولے میں پنہاں ہے ۔ ’سب سے پہلے پاکستان‘ نہیں بلکہ سب سے پہلے اقتدار کا ’رولا‘ ہے۔‘‘ (نوائے وقت: ۱۶/مارچ)