کتاب: محدث شمارہ 267 - صفحہ 59
کے حکم ہی میں داخل ہے، چنانچہ لائق اجتناب چیزوں سے اس میں بھی پرہیز مطلوب ہے۔ اس کی دلیل حضرت اُمّ عطیہ کی یہ حدیث ہے کہ :’’حائضہ عورت مصلیٰ سے دور رہے۔‘‘ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ ’فتح الباری‘ میں فرماتے ہیں کہ امام ابن ابی شیبہ رحمۃ اللہ علیہ وغیرہ نے روایت کی ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی نمازِ جنازہ مسجد میں پڑھائی، اسی طرح حضرت صہیب رضی اللہ عنہ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی نماز جنازہ مسجد میں پڑھائی تھی، بلکہ ایک روایت میں تو یہ زیادتی بھی ملتی ہے کہ : ’’اور جنازہ کو مسجد میں منبر کی جانب رکھا۔‘‘ اور یہ چیز اس کے جواز پر اِجماع کی متقاضی ہے۔ میں کہتاہوں کہ حق بات یہ ہے کہ یہ جائز ہے۔‘‘(۱۰۹)
مولانا عبدالتواب محدث ملتانی رحمۃ اللہ علیہ (۱۳۶۶ھ) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ’صحیح مسلم‘ کی حدیث کی شرح میں لکھتے ہیں : ’’حدیث ِہذا دلیل ہے اس پر کہ مسجد میں جنازہ پڑھنا جائز ہے۔ یہی قول ہے جمہور علما کا، لیکن ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ و مالک رحمۃ اللہ علیہ نے کہا کہ درست نہیں اور حدیث کی ایک بعید تاویل کرتے ہیں ۔‘‘(۱۱۰)
مولانا عطاء اللہ حنیف بھوجیانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ
’’حنفیہ اس کی کراہت ِتحریمی کے قائل ہیں ، جیسا کہ اکثر احناف کا قول ہے، یا کراہت ِتنزیہی ہے، جیسا کہ ابن ہمام رحمۃ اللہ علیہ اور صاحب تعلیق الممجد(مولانا محمد عبدالحئ لکھنوی حنفی رحمۃ اللہ علیہ ۱۳۰۴ھ)کی رائے ہے، لیکن بظاہر یہ جائز ہے، جیسا کہ علامہ سندھی رحمۃ اللہ علیہ نے بیان کیا ہے۔‘‘(۱۱۱)
علامہ شیخ محمد بن ابراہیم تویجری فرماتے ہیں :
’’سنت یہ ہے کہ جنازوں پر نماز اس جگہ پڑھی جائے جو کہ نمازِ جنازہ کے لئے مقرر کی گئی ہو۔ میت پر نمازِ جنازہ مسجد میں پڑھنا بھی جائز ہے۔‘‘(۱۱۲)
علامہ سید سابق فرماتے ہیں :
’’اگر پلیدی کا خدشہ نہ ہو تو مسجد میں نمازِ جنازہ پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اس کی بنیاد’صحیح مسلم‘ کی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا والی حدیث ہے جس میں مروی ہے کہ: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سہیل بن بیضا رضی اللہ عنہ کی نمازجنازہ مسجد میں پڑھی تھی۔ اسی طرح صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے حضرات ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہما کے جنازوں کی نمازیں مسجد میں ادا کیں ، مگر کسی نے اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا، کیونکہ نمازِ جنازہ بھی دوسری نمازوں کی طرح ایک نماز ہی ہے۔ امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اور امام مالک رحمۃ اللہ علیہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث کے حوالہ سے اس کی اجازت نہیں دیتے۔ آں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو مسجد میں نماز جنازہ پڑھے اس کے لئے کچھ نہیں (کوئی اجر نہیں ) ہے۔ یہ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب رضی اللہ عنہم کے عمل کے خلاف ہے بلکہ دوسری وجوہ کے باعث ضعیف بھی ہے۔‘‘(۱۱۳)