کتاب: محدث شمارہ 267 - صفحہ 56
تھیں اور یہ بات معلوم ہے کہ ان دونوں خلفا کے جنازوں کی نمازوں میں عام مہاجرین اور انصار شریک تھے۔ پس انکا اس فعل پر ترکِ نکارت اسکے جواز کی دلیل ہوئی۔‘‘(۹۷)
امام نووی رحمۃ اللہ علیہ (۶۷۶ھ) فرماتے ہیں : ’’مسجد میں میت پر نماز جنازہ پڑھنا جائز ہے۔‘‘(۹۸)
امام باجوری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ’’سنت یہ ہے کہ میت پرنمازِ جنازہ مسجد میں پڑھی جائے۔‘‘(۹۹)
امام محمد بن رشد قرطبی رحمۃ اللہ علیہ (۵۹۵ھ) فرماتے ہیں : ’’مسجد میں نمازِ جنازہ پڑھنے کے بارے میں علما کے درمیان اختلاف ہے۔ بعض علما نے اس کی اجازت دی ہے اور بعض نے اسے مکروہ بتایا ہے۔ ان علما میں امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اور امام مالک کے بعض اصحاب شامل ہیں ۔ امام مالک رحمۃ اللہ علیہ سے بھی اس کی کراہت منقول ہے۔ ان کی تحقیق کے مطابق ایسا اس وقت ہے جبکہ جنازہ مسجد کے باہر ہو اور لوگ مسجد میں داخل ہوں ۔ اس بارے میں اختلاف کا سبب حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی احادیث ہیں ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث جس کی روایت امام مالک رحمۃ اللہ علیہ نے کی ، میں مروی ہے (پھر حدیث عائشہ رضی اللہ عنہا نقل کرتے ہیں ) جبکہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث میں مذکور ہے (پھر حدیث ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نقل کرتے ہیں )۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث ثابت ہے جبکہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث غیر ثابت یا ثبوت کے اعتبار سے متفق علیہ نہیں ہے۔‘‘(۱۰۰)
امام ابن حجر عسقلانی رحمۃ اللہ علیہ (۸۵۲ھ) فرماتے ہیں :
’’امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما کی حدیث سے مسجد میں جنازوں کی نماز کی مشروعیت پر استدلال کیا ہے۔ اس بات کو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی ’صحیح مسلم‘ والی حدیث سے تقویت ملتی ہے جس میں مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت سہیل بن بیضا رضی اللہ عنہ کی نمازِجنازہ مسجد ہی میں پڑھائی تھی۔‘‘(۱۰۱)
امام ابن قیم جوزی رحمۃ اللہ علیہ (۷۵۱ھ) فرماتے ہیں :
’’مسجدمیں نمازِ جنازہ پڑھنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مسلسل یا دائمی سنت نہیں تھی، بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جنازہ کی نماز مسجد کے باہر پڑھا کرتے تھے، لیکن کبھی کبھار آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں بھی نمازِ جنازہ پڑھ لیتے تھے، جس طرح کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت سہیل بن بیضا رضی اللہ عنہ اور ان کے بھائی کی نمازِ جنازہ مسجد میں پڑھی تھی۔ لیکن یہ نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ تھا اور نہ ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت، بلکہ امام ابوداؤد رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی’سنن‘ میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے صالح مولی التوأمہ کی حدیث روایت کی ہے، فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: من صلی علی جنازة في المسجد فلاشيئ له‘‘(۱۰۲)
امام شوکانی رحمۃ اللہ علیہ (۱۲۵۰ھ) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث کے متعلق فرماتے ہیں کہ