کتاب: محدث شمارہ 267 - صفحہ 31
ارقم میں پناہ گزیں ہوچکے تھے۔ بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ ابتدائی ایک دو سالوں میں ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دارِا رقم میں مقیم ہو گئے تھے۔ مثلاً ابن اثیر عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ کا یہ بیان نقل کرتے ہیں :
’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو (اپنے اسلام لانے کے بعد)دیکھاتو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ صرف پانچ غلام، عورتیں اور ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ تھے۔‘‘ (۲۳)
مجاہد کا بیان ہے کہ حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ ابتدا میں اسلام قبول کرنے والے سات آدمیوں میں سے ایک تھے۔(۲۴)جبکہ اس بات پر تمام مؤرخین کا اتفاق ہے کہ وہ ان لوگوں میں سے تھے جنہوں نے دارِا رقم میں جاکر اسلام قبول کیا۔(۲۵)اس صور ت میں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ابتدائے اسلام ہی میں دارِ ارقم میں قیام پذیر ہونا ثابت ہوتا ہے۔
حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کا قبولِ اسلام:اسی طرح حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ نے کب اسلام قبول کیا؟ اس بارے میں مختلف اقوال ہیں ، بعض نے کہاہے کہ اعلانِ نبوت کے پانچویں سال اور بعض نے اعلانِ نبوت کے چھٹے سال۔لیکن علماء محققین کی تحقیق یہ ہے کہ آپ رضی اللہ عنہ اعلانِ نبوت کے دوسرے سال مشرف بہ اسلام ہوئے۔چنانچہ علامہ ابن حجر رضی اللہ عنہ جو فن ِرجال کے امام ہیں ، تحریر فرماتے ہیں :
وأسلم فی السنة الثانية من البعثة ولازم نصر رسول اللّٰه صلی اللہ علیہ وسلم وهاجر معه(۲۶)
’’آپ رضی اللہ عنہ بعثت کے دوسرے سال ایمان لائے اور ہمیشہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدد کرتے رہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہی ہجرت کی۔‘‘
اگرچہ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے۶نبوی کا قول بھی نقل کیا ہے لیکن ’قیل‘کے ساتھ، جو ضعف پر دلالت کرتا ہے۔ علامہ ابن اثیر رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں :
أسلم في السنة الثانية من المبعث (۲۷)
’’آپ بعثت کے دوسرے سال ایمان لائے۔‘‘٭
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کے مسلمان ہونے کے صرف تین دن بعد اسلام قبول کیا اور علماء محققین کی یہ رائے بھی بیان کی گئی ہے کہ صحیح قول کے مطابق حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ نبوت کے دوسرے سال مشرف بہ اسلام ہوئے۔اس سے یہ بات واضح ہوگئی کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے نبوت کے دوسرے
٭ پیر محمد کرم شاہ ازہری نے بڑے مضبوط دلائل سے ثابت کیا ہے کہ حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ نبوت کے دوسرے ہی سال مشرف بہ اسلام ہو چکے تھے۔ تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو انکی تصنیف ضیاء النبی صلی اللہ علیہ وسلم :۲/۲۵۶ تا۲۵۸ ، لاہور ۲۰۰۰ء