کتاب: محدث شمارہ 267 - صفحہ 27
ابن عبد البر اپنی شہرۂ آفاق کتاب’الاستیعاب ‘میں حضرت ارقم رضی اللہ عنہ کے تذکرہ میں لکھتے ہیں :
وفی دار الأرقم رضی اللہ عنہ بن أبی الأرقم هٰذا کان النبي صلی اللہ علیہ وسلم مستخفيا من قريش بمکة يدعو الناس فيها إلی الاسلام فی أول الاسلام حتیٰ خرج عنها، وکانت داره بمکة علی الصفا فأسلم فيها جماعة کثيرة (۱۳)
’’یہ ارقم بن ابی ارقم رضی اللہ عنہ وہی ہیں جن کے گھر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ مکرمہ میں قریش سے پوشیدہ مقیم رہتے تھے۔کھل کرسامنے آنے سے قبل اسلام میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہاں پر لوگوں کو اسلام قبول کرنے کی دعوت دیتے تھے۔حضرت ارقم رضی اللہ عنہ کا یہ مکان مکہ میں کوہِ صفا پر واقع تھا،چنانچہ یہاں پر بہت بڑی جماعت نے اسلام قبول کیا۔‘‘
٭ دارِ ارقم کے مرکز ِ اسلام بننے کے بعد دعوت وتبلیغ کاکام اب قدرے اطمینان کے ساتھ مشرکین کی نظروں سے اوجھل انجام پانے لگا۔دعوتِ اسلام کایہ مرحلہ وہ ہے جس میں مکہ مکرمہ کے بے کس، زیردست اور غلام اس نئی تحریک میں اپنی دنیاوآخرت کی نجات تصور کرتے ہوئے داخل ہوتے ہیں ۔ابن الاثیر نے حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ اورصہیب رومی رضی اللہ عنہ کے قبولِ اسلام کے متعلق ایک بڑا دلچسپ واقعہ تحریر کیا ہے:
ایک دن یہ دونوں حضرات چھپتے چھپاتے اور دبے پاؤں دارِ ارقم کے دروازہ پر اکٹھے ہوجاتے ہیں ، حیرت واستعجاب سے ایک دوسرے کو دیکھتے ہیں پھر گفتگو کا رازدارانہ اندازشروع ہوجاتاہے۔عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ خود بیان کرتے ہیں :
’’میں نے صہیب رومی رضی اللہ عنہ سے پوچھا:تم یہاں کیوں کھڑے ہو؟… صہیب رضی اللہ عنہ نے کہا:تم کیوں کھڑے ہو؟ میں نے کہا:میں چاہتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جاؤں اور ان کی باتیں سنوں ۔صہیب رضی اللہ عنہ نے کہا:میں بھی تو یہی چاہتا ہوں ۔‘‘
چنانچہ یہ دونوں حضرات اکٹھے ہی بارگاہِ رسالت میں حاضر ہوئے اوراسلام قبول کرلیا۔ ان بزرگوں کا اسلام تیس سے کچھ زائد آدمیوں کے بعد ہوا۔(۱۴)
٭ دارِ ارقم نہ صرف ضعفاء اسلام کی جائے پناہ تھی بلکہ یہاں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی تعلیم وتربیت کے ساتھ اجتماعی طور پر عبادات،ذکراللہ اور دعاؤں کا سلسلہ ہمہ وقت جاری رہتا تھا۔اس میں وہ دعا خصوصیت سے قابل ذکرہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ اور (ابوجہل)عمرو بن ہشام میں سے کسی ایک کے قبولِ اسلام کے لئے مانگی تھی۔ابن اسحق کی روایت ہے کہ ایک دن