کتاب: محدث شمارہ 267 - صفحہ 19
سیکرٹری ہو۔ اس کمیشن کا سیکرٹریٹ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ میں واقع ہو۔ کیونکہ یہی وہ شعبہ ہے جس کا حکم سارے شعبے مانتے ہیں ۔ صوبائی اور ضلعی سطح پر کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کے لئے مؤثر نیٹ ورک قائم کیا جائے۔ مناسب ہوگا اگر ہر ضلع میں ایک ’شریعت کمیٹی‘ قائم کردی جائے جو اپنی کارگزاری کے لئے کمیشن کو رپورٹ کرے۔ 6. اکھاڑ پچھاڑ سے گریز:بیور کریسی میں بہت زیادہ اُکھاڑ پچھاڑ نہ کی جائے کیونکہ اس سے اجتماعی طور پر بددلی اور عدمِ تعاون کی فضا پیدا ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔ نہایت حکمت کے ساتھ صرف ناگزیر تبدیلیاں کی جائیں ۔ 7. اسلام پسندوں کی فہرست:متحدہ مجلس عمل کو وفاقی اور صوبائی سروسز کے ان افسران کی فہرست مرتب کرنی چاہئے جو نفاذِ اسلام میں مخلص ہوں اور اس سلسلے میں اپنی خدمات پیش کرنا چاہتے ہوں ۔ ان افسران کو سینیارٹی کے لحاظ سے اعلیٰ عہدوں پر تعینات کیا جائے۔ 7. ذرائع ابلاغ جدید دور میں ذرائع ابلاغ کو جو اہمیت حاصل ہے، دین پسند جماعتوں کو ان کا عملاً ادراک نہیں ہے۔ حکومتی پالیسیوں اور اقدامات سے عوام الناس کو آگاہ اور باخبر رکھنے کے لئے ذرائع ابلاغ مؤثر ترین رابطے کا کردار ادا کرتے ہیں ۔ دورِ حاضر میں یہودیوں نے اپنے مقاصد کے حصول کے لئے ذرائع ابلاغ کو جس طرح استعمال کیا ہے، اس سے ہمیں سبق حاصل کرنا چاہئے۔ ذرائع ابلاغ کا استعمال صرف پالیسیوں اور حکومتی اقدامات کی نشرواشاعت تک محدود نہیں رہنا چاہئے بلکہ مخالفانہ پروپیگنڈے کا بھرپور جواب دینے اور مخالف قوتوں پر جوابی ابلاغی حملہ کرنے کے لئے بھی ذرائع ابلاغ کو استعمال میں لایا جانا چاہئے۔ من جملہ دیگر باتوں کے طالبان حکومت کی یہ کمزوری تھی کہ انہوں نے اپنے خلاف زہریلے پروپیگنڈے کا جواب دینے کے لئے مؤثر حکمت ِعملی تیار نہ کی بلکہ ٹی وی جیسے اہم ذریعہ ابلاغ کو یکسر بند کردیا۔ متحدہ مجلس عمل کو ایک میڈیا سیل قائم کرنا چاہئے جو عالمی اور مقامی پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں طالبان کے متعلق شائع ہونے والی خبریں مضامین، اداریوں اور کالموں پر نگاہ رکھے۔ متحدہ مجلس عمل کی حکومت کے خلاف سیکولر، دانشوروں کے منفی پراپیگنڈہ کا مؤثر اور فوری جواب