کتاب: محدث شمارہ 266 - صفحہ 66
گذشتہ دنوں (جنوری ۲۰۰۳ء)فرانس نے کلوننگ کے ذریعے پہلی بچی پیدا کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے، جس کی تحقیقات جاری ہیں کہ آیا یہ صرف دعویٰ ہے یا حقیقت؟ انسانی کلوننگ … مضمرات ڈولی کی پیدائش نے جہاں سائنس کی دنیا میں ہلچل مچا دی، تاکہ سائنسدان اپنی مرضی کے مطابق غیر معمولی خصوصیات رکھنے والے جانور پیدا کرسکیں ، وہاں یہ خطرہ بھی پیدا ہوا کہ کہیں سائنسدانوں کی تحقیق کا رُخ انسانوں کی طرف نہمڑ جائے کیونکہ انسانوں کی کلوننگ کا تقریباً وہی طریقہ کار ہے جو ڈولی کے لئے استعمال کیا گیا ہے۔ اس ممکنہ انسانی کلوننگ کے مضمرات کو سمجھنے کے لئے اگر اس کے فوائد و نقصانات پر ایک نظر ڈالی جائے تو انسانی کلوننگ کے جواز اور عدم جواز کی کوئی راہ نکل سکتی ہے۔ فوائد 1. کلوننگ کے ذریعے مخصوص خصوصیات کے حامل افراد کی ہوبہو کاپیاں بنائی جاسکتی ہیں اور ان خصوصیات کو لازوال بنایا جاسکتا ہے۔ 2. والدین اپنے بچوں میں اعلیٰ کارکردگی والے انسانوں کی خصوصیات منتقل کرکے اپنی نسل کو خوب سے خوب تر بنا سکتے ہیں ۔ 3. کلوننگ کے عمل سے اعضا کی منتقلی کے لئے (Compatible Donars) کلون کئے جاسکتے ہیں ۔ 4. اولاد سے محروم والدین کلوننگ کے عمل کے ذریعے جسمانی خلیہ (Somatic Cell) سے اپنی مرضی کے مطابق بچہ یا بچی حاصل کرسکتے ہیں ۔ نقصانات 1. ڈولی کے کلوننگ کے دوران تقریباً ۷۰۰ بیضوں پر تجربات کے بعد صرف ایک تجربہ کامیاب ہوا۔ گویا کامیابی کی شرح نہایت ہی کم یعنی ایک اورسات سو (۱:۷۰۰) ہے۔ 2. کلوننگ ایک مہنگا ترین سائنسی عمل ہے اور کامیابی کے امکانات بہت کم ہیں ۔ لہٰذا یہ وقت