کتاب: محدث شمارہ 266 - صفحہ 64
ہوتی ہے یعنی دو سے چار پھر چار سے آٹھ، پھر آٹھ سے سولہ … 3. بلاسٹولہ مرحلے پر اس شیشے کی پلیٹ میں ایسا کیمیائی مواد ڈالا جاتا ہے جس سے زونا پیلوسیڈا(Zona Peloseda) کی جھلی خلیہ سے الگ کرنے کے ساتھ خلیوں کو غذائیت بھی فراہم کرتی ہے۔ 4. زونا پیلوسیڈا الگ ہونے کے بعد تمام خلیات الگ الگ ہوجاتے ہیں ۔ پھر ہر خلیہ کو الگ (Petri Desh) میں ڈال دیا جاتا ہے۔ 5. ہرخلیہ (بارآور بیضہ) الگ (Petri Desh) میں ڈالنے کے بعدان پر ایک بار پھرزونا پیلوسیڈا کی جھلی مصنوعی طریقے سے چڑھائی جاتی ہے اور ایک بار پھر ان کو تقسیم در تقسیم کے عمل سے گزارنے کے لئے کیمیائی مواد ڈالا جاتا ہے۔ سٹل مین (Still Man) اور اس کی ٹیم کے تجربات سے یہ ثابت ہوچکا ہے کہ جنین کلوننگ کے بہترین نتائج اس وقت حاصل ہوسکتے ہیں جب بارآور بیضہ (Zygote)کو دو خلیات کے مرحلے یعنی (Stage Two Cell) پر الگ کرکے کلوننگ کا عمل شروع کیا جائے۔ 6. بارآور بیضہ (Fertilized Ovum) کے یہ بہت سارے جوڑوں کو تقسیم کے عمل کے ذریعہ ۳۲ خلیات میں یونہی چھوڑ دیا جاتا ہے تاکہ مناسب نشوونما پاسکے۔ (Stem Cells) خلیات کی ایک نادر قسم ہے جو کہ (Theoretically) انسانی اعضا اور بافت (Tissues) کی شکل اختیار کرسکتے ہیں ۔ نتیجتاً بننے والا مطلوبہ عضو یا بافت مریض کے جسم میں پیوندکاری عمل کے ذریعے لگایا جاتا ہے۔(۲۷ رکاوٹیں 1. Stem Cell کا جنین سے کامیابی کے ساتھ حصول اور پھر لیبارٹری میں اس کی نشوونما۔(یہ مرحلہ لیبارٹری میں کامیابی کے ساتھ پایہ تکمیل کوپہنچ چکا ہے) 2. Stem Cellکو مطلوبہ بافت کی شکل اختیار کرنے کے لئے مائل کرنا۔ اب تک انسانی