کتاب: محدث شمارہ 266 - صفحہ 61
خودبخود مرجاتا ہے۔ چونکہ ڈولی ایک چھ سالہ خلئے کی بالغ ڈی این اے سے پیدا کی گئی اور اس خلئے کو واپس زیروپوزیشن پر نہیں لایا گیا تھا۔ اس لئے یہ خطرہ ہے کہ ڈولی کی عمر اپنی طبعی عمر سے چھ سال کم ہوگی کیونکہ جس خلئے سے ڈولی کی تخلیق ہوئی ہے، وہ چھ سال کی عمر پہلے ہی مکمل کرچکا تھا ہے لیکن ان خطرات کا تسلی بخش جواب تو آنے والا وقت ہی دے سکے گا۔ کلوننگ کے مزید تجربات : ڈولی کی پیدائش کے بعد بعض سائنسدانوں کو کلون بنانے کا خبط ہوگیا اور وہ اپنی تمام تر صلاحیتیں کلون بنانے پر صرف کرنے لگے۔ ۲۲ جولائی ۱۹۹۸ء کو ہوائی یونیورسٹی کے ڈاکٹر یناگی مچی(Dr. Yanagi Machi) نے چوہوں کے ۲۲ کلون بنانے کی کامیابی کا اعلان کیا۔ ۹ دسمبر ۱۹۹۸ء کو جاپان کے سائنس میگزین میں یہ خبر چھپی کہ (Kinki) یونیورسٹی، نارہ (جاپان) میں ایک گائے کی بالغ ڈی این اے سے آٹھ کلون گائے پیدا کئے گئے، جن میں سے چار تو پیدا ہوتے ہی مرگئے جبکہ باقی چار زندہ رہے۔ ۲۰۰۰ء میں دودھ دینے والے حیوانات کی آٹھ اقسام کاکلون کیا جاچکا ہے جن کی تعداد ۲ سے ۵ ہزارکے درمیان ہے۔(۲۵) 2. جنین کلوننگ (Embryo Cloning) جنین کلوننگ (Embryo Cloning)کو مصنوعی طریقے پر جڑواں بچے پیدا کرنے کا عمل بھی کہا جاتا ہے۔ جنین (Embryo) کی کلوننگ ایک معیاری ٹیسٹ ٹیوب بے بی کے طریقہ کار سے شروع ہوتی ہے۔ کلوننگ اس طریقہ کار سے بہت مشابہ ہوتا ہے جس سے قدرتی طور پر جڑواں بچے پیدا ہوتے ہیں جن میں مینڈک اور چوہے شامل ہیں ۔ تاہم انسانی جنین (Human Embryo) پر یہ تجربات بہت محدود ہیں ۔ تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ قدرتی طور پر کئی مرحلے(32 Cell Stage) تک کامیابی سے پہنچائے گئے ہیں لیکن اس کے بعد ان خلیات کی مزید تقسیم نامعلوم وجوہات کی بنا پررک گئی۔ رابرٹ سٹل مین اور اس کی ٹیم کے دوسرے سائنسدانوں نے اکتوبر ۱۹۹۴ء میں بارآور بیضہ کو کامیابی کی ساتھ الگ (Split) کرنے میں کامیاب ہونے کا اعلان کیا۔ اخلاقی اقدار کی