کتاب: محدث شمارہ 266 - صفحہ 60
لیکن اللہ تعالیٰ نے ہر خلئے میں بالقوہ یہ استعداد رکھی ہوئی کہ مناسب ماحول ملنے پر اس جسمانی خلئے (Somatic Cell) سے بھی ایک مکمل انسان وجود میں آسکتا ہے۔ لیکن یہ بھی اللہ تعالیٰ کی قدرتِ کاملہ کا ایک عجیب نظام ہے کہ صلاحیت کے باوجود جسمانی خلئے (Somatic Cell) ایک خاص کیمیاوی پروگرام کے تحت ایک مخصوص کام سرانجام دیتے ہیں اور باقی خصوصیات ان میں عملاً خاموش رہتی ہیں ۔ اگرچہ کچھ عرصہ قبل تک اکثر سائنسدانوں کا خیال تھا کہ ایسے مخصوص خلیات (Differentiated) کو پھر واپس (Un-Differentiated) والی حالت پر نہیں لایا جاسکتا تاکہ یہ ایک بار آور بیضہ کی طرح عمل تولید شروع کرسکیں ۔ ڈولی (Dolly) کی کلوننگ بذریعہ بالغDNA ڈولی کی کلوننگ کا عمل روزلن انسٹیٹیوٹ، سکاٹ لینڈ میں تیار کیا گیا ہے ۔ڈولی کے لئے کلوننگ کے تجربات ڈاکٹر آئن ولمٹ(Dr. Ian Wilmut) اور ڈاکٹر کیتھ کیمبل (Dr. Keith Campbell) کی زیر قیادت ایک ٹیم نے انجام دیے۔اگرچہ بظاہر کلون تیار کرنا آسان نظر آتا ہے مگر سائنسدانوں کی اس ٹیم کو بڑے صبر آزما مراحل سے گزرنا پڑا۔ اس کے لئے اس ٹیم نے ۲۷۷ دودھ (پستان) کے غدود کے خلئے بھیڑ کے بیضوں سے ملانے کی کوشش کی۔ ان ۲۷۷ دودھ کے غدود کے خلیات میں سے صرف ۲۹ خلیوں کی تقسیم کا عمل شروع ہوا۔۶ دن بعد یہ تمام بارآور بیضے مختلف بھیڑوں کے رحموں میں منتقل کئے گئے۔ ان ۲۹ بارآور بیضوں میں سے صرف ۱۳ سروگیٹ بھیڑیں حاملہ ہوگئیں ۔ ۱۳ بھیڑوں میں سے بھی صرف ایک بھیڑ بچہ جننے کی قابل ہوئی، پیدا ہونے والی بھیڑ کے بچے کا نام ڈولی رکھا گیا۔ یہ نام ملک کی مشہور مغنیہ ڈولی پارٹن کے نام سے منسوب کیا گیا۔(۲۲) ڈولی کی پیدائش کا اعلان ۲۳/ فروری ۱۹۹۷ء کو کیا گیا جب کہ اس کی عمر سات ماہ کو پہنچ چکی تھی۔ اعلان کے مطابق ڈولی ۴/ جولائی ۱۹۹۶ء کودن کے چار بجے پیدا ہوئی اور پیدائش کے وقت اس کا وزن ۶یا۶ کلوگرام تھا۔(۲۳) بعض نامور سائنسدانوں کو یہ خدشہ تھا کہ آیا ڈولی بچے پیدا کرنے کے قابل ہوگی یا نہیں ؟ کیونکہ بعض کلون شدہ مینڈک بچے پیدا کرنے کے قابل نہیں ہیں ۔(۲۴) ہرخلئے کی زندگی کا ایک خاص دائرہ ہوتا ہے اور اس دائرے کی تکمیل کے بعد وہ خلیہ