کتاب: محدث شمارہ 266 - صفحہ 37
پائی ہے۔ علامہ عینی (حنفی رحمۃ اللہ علیہ ) فرماتے ہیں کہ اما م ابوداود رحمۃ اللہ علیہ نے ’’فلاشيئ له‘‘ کے الفاظ کے ساتھ اس حدیث کی روایت کی ہے، اور امام ابن ماجہ رحمۃ اللہ علیہ کے الفاظ میں ’’فليس له شيئ‘‘ ہے۔‘‘ (۲۵) امام منذری رحمۃ اللہ علیہ (۶۵۶ھ) کا قول ہے کہ: ’’اس حدیث کی تخریج امام ابن ماجہ رحمۃ اللہ علیہ نے کی ہے اور ان کے نزدیک ’’فليس له شيئ‘‘ کے الفاظ مروی ہیں ۔ (۲۶) علامہ ملا علی القاری حنفی رحمۃ اللہ علیہ (۱۰۱۴ھ) امام ابن عبدالبر رحمۃ اللہ علیہ سے نقل فرماتے ہیں کہ :’’فلا أجرله‘‘ فاحش خطا ہے اور درست روایت میں ’’فلا شيئ له‘‘ کے الفاظ ہیں ۔‘‘ (۲۷) امام خطیب بغدادی رحمۃ اللہ علیہ (۴۶۳ھ) کا قول ہے کہ ’’فلاشئ له‘‘محفوظ ہے، اگرچہ ’’فلاشيئ عليه‘‘ اور ’’فلا أجرله‘‘ کے الفاظ بھی مروی ہیں ، مگر ابن عبدالبر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ’’فلا أجرله‘‘ کی روایت فحش خطا ہے اور صحیح ’’فلاشئ له‘‘ ہے۔‘‘ (۲۸ ) امام شوکانی رحمۃ اللہ علیہ (۱۲۵۰ھ) فرماتے ہیں کہ :’’اس کی تخریج امام ابوداود رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کی ہے ، فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ’’من صلی علی جنازة في المسجد فلا شيئ له‘‘ اور امام ابن ماجہ رحمۃ اللہ علیہ نے اس کی تخریج ان الفاظ کے ساتھ کی ہے: ’’فليس له شيئ‘‘ (۲۹ ) امام زیلعی حنفی رحمۃ اللہ علیہ (۷۶۲ھ) فرماتے ہیں کہ ’’امام ابن ابی شیبہ رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی ’مصنف‘ میں بلفظ ’’فلا صلاة له‘‘ (یعنی اس کی نماز ہی نہیں ہوئی) روایت کی ہے، اور امام ابن عدی رحمۃ اللہ علیہ نے ’الکامل‘ میں امام ابوداود کے الفاظ کے ساتھ روایت کی ہے۔‘‘ (۳۰ ) لیکن محدثِ عصر علامہ محمد ناصر الدین البانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ’’مجھے یہ الفاظ ’مصنف‘ میں کہیں نظر نہیں آئے، بلکہ امام ابن ابی شیبہ رحمۃ اللہ علیہ نے ’فلا شیئ لہ‘ کے الفاظ کی روایت کی ہے۔‘‘ (۳۱) فلا شيیٔ عليه کے الفاظ ’شاذ‘ ہیں یا…؟: علامہ شیخ محمد ناصر الدین البانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ’’یہ حدیث دوسرے الفاظ سے بھی مروی ہے، مثلاً ’’فلاشيئ له‘‘، سوائے اما م احمد رحمۃ اللہ علیہ کی روایت کے جس میں ’’فليس له شيئ‘‘ ہی مروی ہے اور امام ابوداود رحمۃ اللہ علیہ نے ان سب ائمہ سے مختلف اور شاذ الفاظ روایت کئے ہیں ، چنانچہ اس میں ’فلاشيئ عليه‘ مروی ہے۔ اس کے شذوذ کی مزید تاکید اور جماعت ِائمہ کے الفاظ کا’محفوظ‘ ہونا امام طیالسی رحمۃ اللہ علیہ اور