کتاب: محدث شمارہ 266 - صفحہ 34
’’حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے فرزند سے مروی ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی نمازِ جنازہ مسجد میں پڑھی گئی تھی۔‘‘ 5. وعن هشام بن عروة، قال: ’’رأی رجالا يخرجون من المسجد ليصلوا علی جنازة، فقال: ما يصنع هؤلاء؟ والله ما صلی علی أبی بکر إلا في المسجد‘‘(۸) ’’ہشام بن عروہ سے مروی ہے، بیان کیا کہ میرے والد نے لوگوں کو نمازِ جنازہ پڑھنے کے لئے مسجد سے باہر نکلتے دیکھا تو فرمایا: یہ لوگ کیا کررہے ہیں ؟ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی نمازِ جنازہ تو مسجد کے اندر ہی پڑھی گئی تھی۔‘‘ لوگوں کا نمازِ جنازہ پڑھنے کے لئے مسجد سے باہر نکلنے میں اس بات کا بھی احتمال ہے کہ وہ لوگ مسجد سے باہر اس و جہ سے نہ نکلے ہوں کہ وہ اسے مکروہ یا ممنوع یا بدعت سمجھتے ہوں بلکہ عہد ِنبوی میں چونکہ جنائز کے لئے خارج از مسجد ایک جگہ مقرر تھی، اس لئے عین ممکن ہے کہ ان لوگوں نے یہ گمان کیا ہو کہ اسی مقررہ مقام پرنمازِجنازہ ہوگی۔ ورنہ ’نماز جنازہ پڑھنے کے لئے مسجد سے باہرنکلنے‘ کی بجائے مسجد سے واپس لوٹ جانا مروی ہوتا، واللہ اعلم بالصواب 6. وعن عروة قال: ’’صلی علی أبی بکر في المسجد‘‘ (۹) عروہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ ’’حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی نمازِ جنازہ مسجد میں پڑھی گئی تھی۔‘‘ 7. وعن نافع عن ابن عمر أن عمر صلی عليه في المسجد، وصلی عليه صهيب‘‘ (۱۰) ’’نافع نے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کی ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی نمازِ جنازہ مسجد میں پڑھائی تھی اور ان کی (یعنی حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی ) نمازِ جنازہ حضرت صہیب رضی اللہ عنہ نے پڑھائی تھی۔‘‘ امام نووی رحمۃ اللہ علیہ ’الخلاصہ‘ میں فرماتے ہیں کہ ’’اس کی سند صحیح ہے اور ان دونوں حدیثوں کو امام عبدالرزاق رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی ’مصنف‘ میں روایت کیا ہے۔‘‘ (۱۱) 8. امام بیہقی رحمۃ اللہ علیہ نے روایت کی ہے کہ: ’’صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی نمازِ جنازہ بھی مسجد میں پڑھی گئی، نیز فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ کی نمازِ جنازہ حضرت صہیب رضی اللہ عنہ نے مسجد میں پڑھائی تھی۔‘‘ (۱۲) 9. امام بغوی رحمۃ اللہ علیہ (م۵۱۶ھ) فرماتے ہیں :’’وثبت أن أبابکر وعمر صلی عليهما فی المسجد‘‘ (۱۳) ’’ثابت ہے کہ ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہ کے جنازوں کے نمازیں مسجد میں پڑھی گئی تھیں ۔‘‘ 10. امام ابن ابی شیبہ رحمۃ اللہ علیہ نے حضرات ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما کی نمازِ جنازہ مسجد میں پڑھے جانے کی تخریج ان الفاظ میں فرمائی ہے: أن عمر صلی علی أبی بکر في المسجد وإن