کتاب: محدث شمارہ 266 - صفحہ 19
’’فحمدالله وأثنی عليه ثم ذکر المسيح الدجال فأطنب في ذکره وقال ما بعث الله من نبي إلا أنذر أمته، أنذره نوح والنبيون من بعده وإنه يخرج فيکم فما خفي عليکم من شأنه فليس يخفی عليکم أن ربکم ليس علی ما يخفی عليکم ثلاثا، إن ربکم ليس بأعور، وإنه أعور عين اليمنی فأن عينه عنبة طافية، ويلکم، أو ويحکم انظروا لا ترجعوا بعد کفارًا يضرب بعضکم رقاب بعض‘‘ (بخاری :۴۴۰۲،۴۴۰۳) ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا بیان فرمائی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دجال کا ذکر کیا کہ کوئی بھی نبی ایسا نہیں گزرا جس نے اپنی اُمت کو اس (دجال) سے نہ ڈرایا ہو۔ نوح علیہ السلام اور اس کے بعد آنے والے نبیوں نے بھی اس کے بارے میں ڈرایا۔ وہ تم (امت ِمحمدیہ کے زمانہ) میں ظاہر ہوگا اور یہ بات تم خوب جانتے ہو، اس کی حالت بھی تم سے ڈھکی چھپی نہیں اور نہ ہی یہ بات تم پر مخفی ہے کہ تمہارا ربّ ان چیزوں کو بھی جانتا ہے جو تمہارے لئے پردہ میں ہیں (یہ تین دفعہ فرمایا)۔ اور فرمایا : تمہارا ربّ کانا نہیں جبکہ اس (دجال) کی دائیں آنکھ کانی ہے اور وہ آنکھ اس طرح ہے جس طرح پھولا ہوا منقیٰ ہوتا ہے۔ افسوس تم پر دیکھو! میرے بعد کفر میں نہ لوٹ جانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں مارنا شروع کردو۔‘‘ دوسری جگہ حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ’’قال فی حجة الوداع لجرير، استنصت الناس فقال: لا ترجعوا بعدي کفاراً يضرب بعضکم ر قاب بعض‘‘ (بخاری:۴۴۰۵) ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں حضرت جریر کو فرمایا کہ لوگوں کو چپ کروائیں ، پھر فرمایا کہ میرے بعد کفر کی طرف نہ لوٹ جانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگو۔‘‘ 3. ابوامامہ الباہلی سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’يأيها الناس! خذوا من العلم قبل أن يُقبض العلم وقبل أن يرفع العلم وقد کان أنزل الله عزوجل (يٰاَيُّهَا الَّذِيْنَ آمَنُوْا لَا تَسْألُوْا عَنْ أشْيَاءَ إنْ تُبْدَلَکُمْ تَسُؤکُمْ وَإنْ تَسْألُوْا عَنْهَا حِيْنَ يُنَزَّلُ الْقُرْآنُ تُبْدَلَکُمْ عَفَا اللّٰهُ عَنْهَا وَاللّٰهُ غَفُوْرٌ حَلِيْمٌ) قال فکنا نذکرها کثيرا من مسألته وأتقينا ذلک حين أنزل الله علی نبيه صلی اللہ علیہ وسلم قال فأتينا أعرابيا فرشوناه برداء ه قال فاعتم به حتی رأيت حاشية البرد خارجة من حاجبه الأيمن قال: ثم قلنا له سل النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال فقال له يا نبی الله! کيف يرفع العلم منا وبين أظهرنا