کتاب: محدث شمارہ 265 - صفحہ 95
دنیا کے کافر لوگ چاہتے ہیں کہ ان خطرات کا سدباب ہو۔ اہل اسلام میں بھی فحاشی پھیلے، ان کو بچے کم پیدا کرنے کی ترغیب دو۔ اسی شرط کے ساتھ امداد دو۔ اسی ضمن میں وہ تعدد ازواج کے قانون کو ختم کرنے کے درپے ہیں ۔ کھلم کھلا اس کے خلاف بولتے ہیں ۔ منکرین حدیث اور نام نہاد حقوقِ انسانی کے ڈھنڈورچی اس معاملے میں پیش پیش ہیں ۔ انہوں نے ناپاک جسارت کرتے ہوئے اسے اسلام سے خارج کرنے کی مذموم کوشش کی… حالانکہ یہ حقیقت ہے کہ چار بیویوں کی اجازت اٹل ہے۔ جب سے انسان دنیا پر آئے ہیں ، آج تک نسل انسانی اس پر عمل پیرا ہے۔ مذاہب ِعالم کی مقدس کتب اپنے پیغمبروں اور مقدس ہستیوں کے بارے میں ناقل ہیں کہ وہ اس پر کاربند رہے۔ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر عمل کیا۔ قرآن و حدیث نے اہل ایمان کو چار بیویوں کی اجازت دی ہے۔ اور تمام اُمت کا آج تک اس جواز پر اجماع رہا ہے۔ خلفائے راشدین مرتے دم تک اس پر عامل رہے۔ یہ اجازت ضروری ہے تاکہ مغلوب الشھوۃ نہ زنا کرے اور نہ معاشرے میں اخلاقی اقدار کو پامال کرے تاکہ ہمارا معاشرہ ان قباحتوں سے محفوظ رہ سکے جو اہل کفر کو درپیش ہیں ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس اجازت کو بخوشی نہ صرف قبول کیا جائے بلکہ عامل کے لئے حائل مشکلات کا ازالہ ہو اور اسلام نے جن شرائط کے ساتھ اجازت دی ہے، ان شرائط کے ساتھ اس کو رواج بھی دیا جائے خصوصاً وہ ممالک جہاں مسلمان اقلیت میں ہیں ، وہ بچے زیادہ پیدا کریں اور تعددِ ازواج کے اُصول پر ضرور عمل کریں ۔ اللہ تعالیٰ سب کی عصمت کا محافظ ہو۔ آمین ! Encyclopedia Britannica Vol: VIII,P.97 (Root Polygamy), 2- Do Vol:VI, P.1002. ۳۔غلام احمد پرویز، قرآنی قوانین، عنوان تعددِ ازواج، ص ۵۸،۵۷، طبع طلوعِ اسلام ٹرسٹ لاہور ۴۔کتاب مقدس (بائبل) پیدائش، باب نمبر ۴، آیت نمبر ۱۹، صفحہ ۸، طبع بائبل سوسائٹی لاہور ۵۔حافظ اسماعیل ابن کثیر، البدا یۃ والنھایۃ (اردو) نفیس اکیڈمی کراچی، ج اوّل ص ۲۳۴،۲۳۳ ۶۔بائبل، پیدائش، باب نمبر ۳۱، آیت نمبر ۴۷/۳ ۷۔غلام رسول چودھری، مذاہب ِعالم کا تقابلی مطالعہ، علمی کتب خانہ لاہور، ص ۱۵۸ ۸۔بائبل، پیدائش، باب نمبر ۲۶ آیت نمبر ۳۴ ۹۔ایضا ۱۰۔الخازن علی بن محمد، تفسیر الخازن، طبع دارالکتب العربیہ پشاور، ج۴/ ص۳۵، زیر آیت ۴۳/۳۸، سورۂ ص ٓ ۱۱۔ ایضاً ج۴ /ص ۴۱ ۱۲۔بائبل، سلاطین اوّل، باب نمبر ۱۱، آیت نمبر ۳، صفحہ ۳۴۰ ۱۳۔بائبل، خروج، باب نمبر ۲، آیت نمبر ۲۱ ۱۴۔بائبل، گنتی، باب نمبر ۱۲، آیت نمبر ۱، ص ۱۳۷ ۱۵۔عبدالعلیم ماہر، سیرتِ نبوی کا ازدواجی پہلو، ماہنامہ السراج، جھنڈا نگر نیپال، ۱۹۹۶ئ، جلد۳، شمارہ۳، ص۲۱ ۱۶۔ایضا ً ۱۷۔سیرتِ نبوی کا ازدواجی پہلو، ماہنامہ السراج، ج۳، ش ۳، ص ۲۱ ۱۸۔محمد حنیف ندوی، سراج البیان فی تفسیر القرآن ، ملک سراج دین پبلشرز، لاہور، ج اوّل، ص۱۸۲، زیر آیت ۳/۴ نساء ۱۹۔طبری ابن جریر، جامع البیان عن تاویل آی القرآن المعروف تفسیر طبری، طبع مصطفی البابی الحلبی بمصر، ج۳، ص۲۳۴ ۲۰۔القرآن: النساء: ۳ ۲۱۔صحیح مسلم، الجامع الصحیح البخاری، کتاب النکاح: باب لایتز وج اکثر من اربع حدیث نمبر ۵۰۹۸ ۲۲۔قرآنی قوانین (مذکور) ص۵۸ ۲۳۔ایضا ص ۵۷ ۲۴۔القرآن: النساء: ۱۲۹