کتاب: محدث شمارہ 265 - صفحہ 84
چاہیے کہ اللہ نے مرد کو طاقتور بنایا ہے، اور عورت سے زیادہ طاقت عطا فرمائی ہے۔ جو لوگ عورت کی خواہش نفسانی کو مرد سے زیادہ خیال کرتے ہیں ان کی تردید حافظ ابن قیم علیہ الرحمہ ان پر زور الفاظ کے ساتھ کرتے ہیں :
’’قولهم أن اللّٰه جعل للمرأۃ شهوۃ تزيد علی … الخ‘‘
’’ان کا کہنا کہ اللہ نے عورت کی شہوت مرد سے سات گناہ زیادہ رکھی ہے۔ حافظ کہتے ہیں کہ اگر معاملہ ایسا ہی ہوتا تو اللہ تعالیٰ مرد کو چار بیویاں اور جتنی چاہے لونڈیاں رکھنے کی اجازت نہ دیتے اور عورت کو پابند نہ کرتے کہ وہ ایک آدمی سے آگے نہ بڑھے۔ حالانکہ اس کے لئے تقسیم اوقات میں چوتھائی حصہ آتا ہے۔ حاشا، اللہ کی حکمت یہ نہیں ہے کہ وہ معذور ومجبور پر مزید تنگی کرے او راس کے حرج میں وسعت کرے۔ ‘‘[1]
گویا حافظ ابن قیم کی صراحت یہی ہے کہ اگر اللہ نے مرد کو چار بیویوں کی اجازت دی ہے تو وہ اس کا اہل ہے، وگرنہ نا اہل ہونے کی صورت میں اسے قطعاً اجازت نہ ملتی۔
٭ دوسری و جہ مرد کے لئے تعد د ازواج کی حافظ ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ یہ بیان کرتے ہیں :
’’وايضافان طبيعة الذکر الحرارۃ وطبيعة الأنثی البرودۃ وصاحب الحرارۃ يحتاج من الجماع فوق ما يحتاج إليه صاحبالبرودۃ‘‘[2]
’’او راسی طرح مرد کی طبع گرمی والی ہے اور عورت کی طبیعت ٹھنڈی ہے۔ گرمی والے کو بنسبت ٹھنڈی طبیعت والے کے، زیادہ مجامعت کی ضرورت ہوتی ہے۔ ‘‘
لہٰذا مرد اپنی طبیعت کی ضرورت کے تقاضے کے پیش نظر زیادہ بیویاں رکھ سکتا ہے، نیز مرد کی طاقت وحرارت کے بارے حافظ ابن قیم کے مزید دلائل إعلام الموقعین ۲/۱۰۵میں ملاحظہ کئے جاسکتے ہیں ۔
تنوع پسندی
اس پر مزید قابل توجہ امر یہ ہے کہ مرد بالطبع تنوع پسند ہے او روہ ایک سے زائد بیویوں کا خواہشمند رہتا ہے ،علامہ محمد حنیف ندوی رحمۃ اللہ علیہ اس فطری تقاضے کی روشنی میں اہل یورپ کے بارے میں لکھتے ہیں : ’’مرد بالطبع تنوع پسند ہے او ریہی وجہ ہے کہ یورپ میں وحدتِ زوج کی سکیم کامیاب نہیں رہی ‘‘[3] مرد کا یہی فطری رجحان ہے، جس کی شاہ ولی اللہ تعددِ ازواج کے حوالے سے نشاندہی فرماتے ہیں
’’فالإکثار من النساء شيمة الرجال وربما يحصل به المباهاة فقدرالشارع بأربع ‘‘[4]
’’پس زیادہ عورتیں رکھنا آدمیوں کی طبیعت ہے، او ربعض اوقات یہ اظہارِ فخر کے لئے ہوتا ہے، چنانچہ شارع نے اسے چار تک محدود کردیا ۔‘‘
غرض یہ کہ اللہ نے مرد کی فطرت کے عین مطابق اسے کثرتِ ازواج کی اجازت دی۔ مگر چار تک