کتاب: محدث شمارہ 265 - صفحہ 75
مشہور ہیں ۔ اگرچہ یہود ی ان کا شمار سلاطین میں کرتے ہیں ۔ مفسر قرآن خازن داؤد علیہ السلام کے متعلق لکھتے ہیں ’’کا ن لداؤد تسع وتسعون امرأۃ…الخ ‘‘[1] ’’داؤد علیہ السلام کی نناوے بیویاں تھیں ۔ ‘‘ نیز بائبل کی کتاب تواریخ نمبر۱، باب نمبر۳میں ان کی نو بیویوں کے اسماء اوران سے جنم لینے والوں کے اسما بھی تفصیل سے مذکو رہیں ۔ ٭ سیدنا سلیمان علیہ السلام کے متعلق صحیح حدیث میں ہے : ’’قال رسول اللّٰه صلی اللّٰہ علیہ وسلم : ’’قال سليمان لأطوفنّ الليلة علی تسعين امرأۃ…الخ‘‘[2] اس سے معلوم ہوا کہ سلیمان علیہ السلام کی نناوے بیویاں تھیں ۔ جب کہ بائبل کتاب سلاطین، اوّل میں ہے ’’سلیمان ان ہی کے عشق کا دَم بھرنے لگا اور اس کے پاس سات سو شہزادیاں اس کی بیویاں اورتین سو حرمیں تھیں …الخ‘‘[3] ٭ ان کے علاوہ سیدنا موسی علیہ السلام بھی ہیں ۔ جن کی شریعت کی اتباع کا دعو یٰ یہود ونصاری کرتے ہیں ۔ بائبل میں ان کی دو شادیوں کا واضح ذکر ہے، کتابِ خروج میں ہے: ’’اورموسیٰ اس شخص کے ساتھ رہنے کو راضی ہوگیا، تب اُسنے اپنی بیٹی صفورہ موسیٰ کو بیاہ دی۔ ‘‘[4] دوسری شادی کا ذکر ’گنتی‘ میں ہے : ’’اورموسی علیہ السلام نے ایک کو شی عورت سے بیاہ کرلیا۔‘‘[5] جب کہ ایک محقق لکھتے ہیں ’’اورموسیٰ علیہ السلام کی بھی چار بیویاں تھیں ۔ ‘‘[6] ہندؤوں کے ہاں کثرتِ ازواج ٭ خودہندوؤں کی تاریخ سے بھی پتہ چلتا ہے کہ ان کے بعض سرکردہ راجے اپنے حرم میں دو دو بہنوں کو شامل کیے رکھتے تھے، سری کرشن جی مہاراج کے عہد کے معروف راجہ ’کنسن‘ نے راجہ ’جرا سندہ‘کی دو بہنوں سے شادی کی اور اسی شادی کی وجہ سے راجہ کنس کی حمایت میں جراسندہ نے جنگ بھی کی۔ ٭ ہندو جو آج کل صرف ایک بیوی کے قائل ہیں ،اپنے مذہبی پیشرؤوں کے بارے میں واضح کیوں نہیں کرتے کہ وہ کثرتِ ازواج کے قائل وفاعل تھے، ملاحظہ فرمائیے رام چندر جی کے والد کا قصہ : ’’سری رام چندر جی کے والد راجہ وسرتھ کی تین بیویاں تھیں : نمبر۱، رانی کو شیلیا جو سری رام چندر جی کی والدہ تھیں ۔ نمبر۲،رانی سمترا جو سری لچھمن کی والدہ تھیں ۔ نمبر۳، رانی کیکئی جو بھرت جی کی والدہ تھیں … ‘‘[7] نیز سری کرشن جی مہاراج جن کی بڑی عقیدت ہے۔ان کے بارے میں دیکھئے :