کتاب: محدث شمارہ 265 - صفحہ 74
معلوم ہوتا ہے کہ پہلی اُمتوں اورسابقہ شرائع میں تعددِ ازواج کی باقاعدہ اجازت تھی اور اس پر عمل بھی تھا۔ سابقہ انبیا ٓء کے ہاں کثرتِ ازواج ٭ سیدنا نوح علیہ السلام کی شریعت میں مردوں کو ایک سے زائد نکاح کی اجازت تھی، اولادِ نوح علیہ السلام میں لَمَک ایک ایسا شخص تھا، جس کی بیویوں کا ذکر بائبل میں ہے، ملاحظہ فرمائیے : ’’اور لمک دو عورتیں بیاہ لایا، ایک کانام ’عدہ‘اور دوسری کانام ’ضلہ‘تھا۔[1] یا د رکھئے کہ بائبل کے مندرجات غیرمسلم اہل کتاب کے لئے سب سے معتبر حوالہ ہیں ، ان کو اپنا موجودہ قانون اس تناظر میں دوبارہ دیکھنا چاہیے۔ ٭ ابراہیم علیہ السلام خلیل اللہ جو کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم فداہ أبی وأمی کے جد ِامجد ہیں اوریہود ونصاری دونوں کو دعویٰ ہے کہ ہم آلِ ابراہیم ہیں ، بلکہ اپنے تئیں دونوں اُنہیں اپنا ہم مذہب قرار دیتے ہیں ؛ جاننا چاہیے کہ ابوالانبیا نے چار نکاح کیے تھے، حافظ ابن کثیر علیہ الرحمہ لکھتے ہیں : ’’حضرت ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام کی دوسری بیوی حضر ت حَاجِرَ قبطیہ مصریہ کے بطن سے ان کی اولاد میں سب سے پہلے حضرت اسماعیل علیہ السلام پیدا ہوئے، پھر ان کی پہلی بیوی حضرت سارہ کے بطن سے حضرت اسحق پیدا ہوئے …قنطورا کے علاوہ حجون بنت ِامین سے بھی عقد کیا۔ ‘‘[2] درج بالا عبارت سے واضح ہوتا ہے کہ حَاجِرَ و سارہ ایک ہی وقت میں سیدنا ابراہیم علیہ السلام کے نکاح میں رہیں ۔ ابراہیم علیہ السلام کے حَاجِرَوسارہ سے نکاح کی تائید بائبل کی کتاب پیدائش کے باب نمبر ۱۶کی آیت نمبر۲سے بھی ہوتی ہے، جہاں مذکورہ واقعہ ذکر ہے، اگر چہ بائبل حَاجِرکو لونڈی شمار کرتی ہے۔ ٭ بنی اسرائیل جناب یعقوب علیہ السلام کی اولاد ہیں ۔ یہود ونصاریٰ کو جاننا چاہیے کہ ان کے جد ِاعلیٰ نے خود ’تعدد ِازواج‘پر واضح طور پر عمل کیا۔ بائبل کتابِ پیدائش اور دیگر مقامات کے مطالعہ سے واضح ہے کہ یعقوب علیہ السلام نے اپنے ننھیال یعنی ماموں ’لابن‘کے ہاں رہ کر بیس ۲۰برس تک بکریاں چرائیں او ران کی دو بیٹیوں ’لیاہ ‘اور ’لاخل‘سے شادی کی، نیز ان کی دو لونڈیو ں ’زلفا‘اور ’بلیا‘سے بھی مصاحبت کی۔ [3] سیدنا یعقوب علیہ السلام کی ازدواجی زندگی سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کی شریعت میں جمع بین الأختین یعنی ایک مرد کے ساتھ دو بہنوں کا بیک وقت نکاح بھی ممنوع نہ تھا او رخود یعقوب علیہ السلام نے اس پر عمل بھی کیا۔ [4] ٭ اسی طرح بائبل میں تفصیل کے ساتھ ذکر ہے کہ اسحق علیہ السلام کے دوسرے بیٹے ’عیسو‘اپنے بیٹے اسمٰعیل کے ہاں چلے گئے، وہاں ان کی صاحبزادی سے شادی کی نیز اس کے علاوہ بھی کئی شادیاں کی۔[5]جن میں ’بیری حتی ‘کی بیٹی ’یہودتھ‘اور ’ایلون‘کی بیٹی ’بشاتھ‘سے بیاہ کیا۔[6] ٭ بنی اسرائیل ہی کے دو اور جلیل القدر پیغمبرداود اور سلیمان علیہما السلام ہیں جوکثرتِ ازواج کی بنا پر