کتاب: محدث شمارہ 265 - صفحہ 71
نہیں بنایا، نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر پر آکر استعانت کی فریاد کی، اس لئے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم بخوبی جانتے تھے کہ ہر انسان کے فوت ہوجانے پر اس ظاہری دنیا سے اس کا تعلق منقطع ہوجاتا ہے، لیکن ان قادریوں کو یہ بات کون سمجھائے! اِنَّکَ لاَتهدي مَنْ اَحْبَبْتَ وَلٰکِنَّ اللّٰه يهدي مَنْ يشاءُ (10) قادری صاحب نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے مدد مانگنے کے حوالے سے یہ واقعہ بھی ذکر کیا ہے کہ ’’حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کا پاؤں مبارک سوگیا: ’’فقال له رجل: اذکر أحب الناس إليك فقال يامحمد صلي اللّٰه عليه وسلم ! فکأنما نشط من عقال‘‘ ایک شخص نے انہیں کہا کہ اس ہستی کو یاد کرو جو تمہیں تمام انسانوں سے زیادہ محبوب ہو، انہوں نے کہا: یامحمد صلی اللہ علیہ وسلم ! وہ اسی وقت بھلے چنگے ہوگئے، گویا قید سے آزاد کردیئے گئے ہوں ۔‘‘ (ایضاً ص۵۳،۵۴) وضاحت: گذشتہ ضعیف روایات کی طرح موصوف کی پیش کردہ یہ روایت بھی سخت ضعیف ہے۔ اس روایت کو امام بخاری نے الادب المفرد باب مایقول الرجل اذا خدرت رجلہ (۹۶۴) میں اور ابن السنی (۱۶۸ تا ۱۷۲) نے مختلف طرق سے روایت کیا ہے جبکہ ان تمام طرق (اسناد) کا مرکزی راوی ابواسحق سبیعی ہے جو مدلس راوی ہے اور آخری عمر میں انہیں اختلاط بھی ہوگیا تھا( دیکھئے تہذیب التہذیب اور تقریب بذیل عمرو بن عبداللہ)اور محدثین کے ہاں یہ قاعدہ ہے کہ مدلس راوی کی مُعَنْعَن روایت قبول نہیں ہوتی۔ لہٰذا یہ روایت بھی ضعیف ہے۔ توسل بالذات کے جواز کے لئے صاحب ِرسالہ کی پیش کردہ احادیث کی کمزوری اور استدلال کی غلطی تو بخوبی واضح ہوچکی ہے۔ اس لئے ہم مذکورہ رسالہ میں پیش کردہ مختلف اہل علم کے دیگر اقوال اور اقتباسات پر بحث سے بغرضِ اختصار صرفِنظر کرتے ہیں جنہیں موصوف نے سیاق و سباق سے کاٹ کر مختلف مقامات پر بطور دلیل پیش کیا ہے۔ وما علينا الا البلاغ محدث کے خریداران سے ضروری گزارش: محدث کے زرِسالانہ کی تجدید کیلئے جن خریداران کو یاددہانی خطوط ارسال کئے گئے ہیں ، وہ جلداز جلد اپنا زرِ تعاون بھیج دیں ، بالخصوص ایسے خریداران جن کو محدث کے سابقہ شمارہ ’فتنۂ انکار حدیث‘ کے حوالے سے زرِ سالانہ کی ادائیگی کے لئے خطوط ارسال کئے گئے، لیکن ابھی تک ان کی طرف سے زرِسالانہ کی رقم موصول نہیں ہوئی۔ یاددہانی کی عدم پیروی کی صورت میں ان کے نام ڈاک فہرست سے بادل نخواستہ کاٹنے پر ہم مجبور ہوں گے۔ ادارہ محدث کا فتنۂ انکارِ حدیث نمبر : محدث کا سابقہ شمارہ ’فتنۂ انکار حدیث‘ پر خصوصی اشاعت تھا۔ اس شمارے کو علمی و فکری حلقوں میں بڑی پذیرائی ملی اور اس پر ملکی دینی رسائل و جرائد (رونامہ نوائے وقت ہفت روز ہ الاعتصام، ہفت روزہ اہل حدیث، ماہنامہ ترجمان القرآن، ماہنامہ الشریعہ، ماہنامہ نقیب ختم نبوت اور ماہنامہ حکمت ِقرآن وغیرہ) میں تعریفی تبصرے بھی شائع ہوچکے ہیں ۔ یہ شمارہ محدود تعداد میں ادارے کے پاس موجود ہے۔ ۱۰۰ روپے کا منی آرڈر بھیج کر بذریعہ رجسٹرڈ ڈاک گھر بیٹھے حاصل کریں ۔ ۱۵/فروری ۲۰۰۳ء سے قبل دوسال کیلئے زرِسالانہ جمع کرانے والوں کو یہ نمبر مفت دیاجائے گا۔ ادارہ