کتاب: محدث شمارہ 265 - صفحہ 54
لیکن لیکی اپنی کتاب Rationalism جلد اوّل میں لکھتے ہیں :
’’صلیبی جنگوں کا ایک اثر یہ ہوا کہ (مسلمانوں کی دیکھا دیکھی) حضرت مریم علیہا السلام کی عفت وعصمت کا خیال یورپ کے عیسائیوں کے عقائد میں داخل ہوگیا اور تعجب تویہ ہے کہ اس اسلامی عقیدہ کے پہنچنے سے پہلے یورپ میں عجیب عجیب خیالات موجزن تھے۔ بعض تو یہ کہتے تھے کہ ایک کبوتر نطفہ لے کر آیا اور اس نے حضرت مریم علیہا السلام کے کان میں ڈال دیا اور وہاں سے وہ سیدھا پیٹ میں سے ہوتا ہوا رحم میں پہنچ گیا اور استقرارِ حمل ہوگیا۔‘‘
چشم بددور… مسیحی بھیڑوں کے گلہ بان ’فزیالوجی‘ اور ’اناٹومی‘ میں بھی ید ِطولیٰ رکھتے تھے۔
اس کی اصل وجہ یہ ہے کہ آنحضرت سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت سے پہلے تمام ادیان میں ایک فتورِ عظیم پیدا ہوچکا تھا اور مسلسل تحریفات نے تعلیماتِ الٰہیہ کو اس قدر مسخ کردیاتھا کہ سوائے نام کے ان میں کوئی بھی خوبی نہ رہی تھی۔ چنانچہ یہود تو سرے سے عصمت ِانبیا کے قائل ہی نہیں جیسا کہ ان کی موجودہ توریت سے ظاہر ہوتا ہے۔ اور عیسائی بھی چونکہ ان کے پیرو تھے۔ صرف حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو ’ابن اللہ‘ مانتے تھے۔ اس لئے وہ بھی حضرت عیسیٰ و حضرت مریم علیہما السلام کی عصمت کے عقیدہ کو ضروری خیال نہ کرتے تھے۔ لیکن یہ ظاہر ہے کہ ایسا عقیدہ سرے سے الہامی تعلیم کے اور حکمت ِبعثت ِانبیا علیہم السلام کے منافی ہے۔ اس لئے اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو جمیع مذاہب عالم کے لئے حکم عدل (عادل جج) بنا کر بھیجا تاکہ ان سب کے آپس کے اختلاف کو رفع کرکے جمیع ادیان اور جمیع بنی نوع انسان کو خداے واحد کی عبودیت کی لڑی میں پرو کر اُخوت و مساواتِ حقیقی قائم کرکے دنیا کو عدل و انصاف اور امن و سکون سے معمور کردیں ۔سب سے پہلے جو قضیہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے دربار میں پیش ہوا ، وہ یہود و نصاریٰ کا ہی تھا﴿ وَقَالَتِ اليهوْدُ لَيْسَتِ النَّصَاریٰ عَلٰی شَيْئٍ وَّقَالَتِ النَّصَارٰی لَيْسَتِ الْيهُوْدُ عَلٰی شَيْئٍ وَّھُمْ يَتْلُوْنَ الْکِتَابَ﴾(البقرۃ: ۱۱۳)
’’اور یہود کہتے ہیں کہ نصاریٰ کا دین بے بنیاد ہے۔ اور عیسائی کہتے ہیں کہ یہود کا دین بے بنیاد ہے، حالانکہ دونوں کو الہامی تعلیم کے حامل ہونے کا دعویٰ ہے۔‘‘
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے متعلق یہود کے الزامات اور عیسائیوں کی لاجوابی
اب یہود جیسا کہ پہلے تحریر ہوچکا ہے، عیسیٰ علیہ السلام کی نسبت مندرجہ ذیل الزامات دھرتے تھے:
1. وہ حرامزادہ تھے اور حضرت مریم علیہاالسلام زنا کی مرتکب ہوئیں ۔ (ان کفریات سے اللہ ہمیں بچائے)
2. حضرت عیسیٰ علیہ السلام جھوٹے اور مفتری تھے۔نعوذ باللہ
3. حضرت عیسیٰ علیہ السلام صلیب پر مرے اور توریت میں ہے کہ جو صلیب پرمرا، وہ ملعون ہوا۔ اس لئے