کتاب: محدث شمارہ 263 - صفحہ 396
کرائے‘‘ پر تبصرہ کرتے ہوئے رقم طراز ہیں کہ
’’ایسا کہنا قطعاً کفر ہے، اطاعت ِرسول دین کے مسلمات میں سے ہے۔ امت ِمحمدیہ علی صاحبہا التحیات والتسلیمات نے اطاعت ِرسول کو ہمیشہ دین کا جزوِلاینفک سمجھا ہے۔ رسول پرایمان لانے کامطلب ہی اس کی اطاعت و فرمانبرداری ہے اور نہ صرف یہ کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت ضروری ہے بلکہ ہر رسول مطاع ہوتا تھا اور ہر اُمت پر اپنے رسول کی اطاعت فرض و لازم تھی۔ دیکھئے قرآن کریم کس طرح حصر کے ساتھ بیان کررہا ہے: ﴿ وَمَا اَرْسَلْنَا مِنْ رَّسُوْلٍ اِلاَّ لِیُطَاعَ بِاِذْنِ اللّٰہِ﴾ … اطاعت ِرسول کا انکار درحقیقت رسول سے برأت و بیزاری ہے جو سراسر کفر ہے۔‘‘
(ص۴۴ تا ۵۲)
اس کے بعد کتاب ہذا کے صفحہ ۱۳۶ تا ۱۳۹ میں دارالعلوم، دیوبند کی طرف سے مذکورہ تفصیلی سوال کے جواب میں پرویز پرفتویٰ کفر صادر کیا گیا ہے۔ جس کی ابتدائی عبارت اس طرح ہے کہ
’’غلام احمد پرویز کے جو خیالات و معتقدات سوال میں نقل کئے گئے ہیں وہ تقریباً سب کے سب الحاد و زندقہ اور کفریات پر مشتمل ہیں اور بلاشبہ ان کا معتقد دائرہ اسلام سے خارج ہے۔‘‘ (ص: ۱۳۶)
اس کے بعد کتاب ہذا کے صفحہ ۱۴۰ سے ۲۰۰ تک پاکستان بھر کے تمام فقہی مکاتب فکر کے مشہور ومعروف علمائے کرام کے تصدیقی دستخط ثبت ہیں کہ مدرسہ عربیہ اسلامیہ نیو ٹاؤن کراچی اور دارالعلوم دیوبند کی طرف سے پرویز اور اس کے نظریات کے معتقد پر کفر کا فتویٰ عین حق و صواب ہے۔ ان علما کی تعداد ایک ہزار سے متجاوز (۱۰۲۸) ہے۔جس میں ہرشہر کے نمائندہ علماء، تمام دینی درسگاہوں اور مذہبی جماعتوں کے زعما اور تمام مکاتب ِفکر کی چیدہ چیدہ شخصیات شامل ہیں۔چند معروف علما کے نام یہ ہیں:
مولانا محمد داؤد غزنوی، حافظ عبداللہ محدث روپڑی، عبدالغفار سلفی، عبدالخالق رحمانی، حافظ عبدالقادر روپڑی، حافظ محمد اسماعیل ذبیح… مولانامفتی محمود،مفتی محمد شفیع، مولانا احمدعلی لاہوری، مولانا احتشام الحق تھانوی، مولانا ظفر احمد عثمانی، محمد ادریس کاندھلوی… مولانا غلام غوث ہزاروی، محمد عبد الحامد قادری، محمد عبد السلام قادری، محمد عبد الحلیم چشتی، محمد سلیم الدین چشتی، عبد الکریم قاسمی، محمد بہاء الحق قاسمی وغیرہ
آخر میں کتاب کے صفحہ ۲۲۱ تا ۲۲۸ پر مولانا محمد یوسف بنوری مرحوم کی طرف سے پرویز کے مذکورہ عقائد کو عربی زبان میںتحریر کرکے عرب بلادِ اسلامیہ سے بھی فتویٰ طلب کیا گیا ہے۔چنانچہ صفحہ ۲۲۹ سے ۲۵۵ (آخر کتاب) تک بلادِ عربیہ سے موصول ہونے والے مختلف فتاویٰ کے عربی متن درج ہیں جن میں متفقہ طور پر پرویز اور اس کے معتقدات کے حامل کو صریح طور پر کافر قرار دیا گیا ہے۔ یہ فتاویٰ مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ اور شام ومصر وغیرہ کے بڑے جید علمائے کرام اور حکومتی مناصب پر فائز حضرات کی طرف سے صادر کئے گئے ہیں۔ ٭
[فتاویٰ کی مزید تفصیلات کے لئے دیکھیں صفحہ ۲۴۷]