کتاب: محدث شمارہ 263 - صفحہ 388
تدوین حدیث
منکرین حدیث کی طرف سے ایک اعتراض یہ بھی ہے کہ حدیث کی تدوین زمانہ نبوی سے ۱۵۰ سال بعد ہوئی؛ اب یہ کیسے تسلیم کر لیاجائے کہ یہ احادیث صحیح ہیں ؟ اس بارے میں علامہ سید سلیمان ندوی اپنے ایک مکتوب میں لکھتے ہیں :
’’مسلمانوں کے اس فقرے کے معنی کہ حدیث کی تدوین ہجرت کے ۱۵۰ برس بعد ہوئی، یہ ہے کہ یہ تصنیف اور کتابت کی حیثیت میں ، ورنہ محض تحریر وکتابت کی حیثیت سے زمانۂ نبوی ہی میں اس کی جمع وتحریر کا آغاز ہو چکا تھا۔ ‘‘ (مکتوباتِ سلیمانی: ص ۱۲۲)
مولانا محمد اسحاق سندیلوی مرحوم لکھتے ہیں :
’’ تحقیق یہ ہے کہ تدوین حدیث کا کام نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ سے شروع ہو چکا تھا۔ خلفاے راشدین کے دور میں بھی یہ سلسلہ جاری رہا۔ اور کوئی زمانہ بھی ایسا نہیں گزرا جس میں یہ سلسلہ کلیتاً منقطع ہو گیا ہو۔‘‘ (ماہنامہ ’الفرقان‘ لکھنؤ :ذی قعدہ ۱۳۷۵ھ ،ص ۳۷)
اب یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ تدوین حدیث کے سلسلہ میں حضرت عمر بن عبدا لعزیز رحمۃ اللہ علیہ نے جو خدمات سر انجام دیں ، اس کی حقیقت کیا ہے، اس بارے میں مولانا عبد السلام ندوی لکھتے ہیں کہ
’’ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ہی کے زمانہ میں فن حدیث مدوّن ہو چکا تھا اور حضرت عمر بن عبد العزیز رحمۃ اللہ علیہ نے انہی اجزاے پریشان کو ایک مجموعے کی صورت میں جمع کروایا۔‘‘ (اسوۂ صحابہ: ج۲ /ص ۳۱۰)
دفاعِ حدیث کے سلسلہ میں علماے اہلحدیث کی خدمات
برصغیر پاک وہند میں جب انکارِ حدیث کا فتنہ رونما ہوا تو علماے اہلحدیث نے اس کی طرف خاص توجہ کی اور حدیث ِنبوی صلی اللہ علیہ وسلم پر اُٹھائے گئے اعتراضات کا نوٹس لیااور ان کے ٹھوس اور مدلل جوابات دیئے۔ منکرین حدیث سے تحریری وتقریری مناظرے بھی کئے اور ان کی طرف سے لکھی گئی کتابوں کے جوابات بھی لکھے۔ اس سلسلہ میں جن علمائے اہلحدیث نے قابل قدر خدمات سر انجام دیں ، ان میں مولانا ابو الوفاء ثناء اللہ امرتسری ، مولانا حافظ محمد ابراہیم میر سیالکوٹی، مولانا ابو القاسم سیف بنارسی، مولانا حافظ عبد اللہ محدث روپڑی، مولانا عبد اللہ ثانی امرتسری ،مولانا محمد جوناگڑھی ،مولانا ابویحییٰ امام خان نوشہروی، مولانا ابو المحمودہدایت اللہ سوہدروی، مولانا حافظ محمد محدث گو ندلوی، مولانا محمد اسماعیل سلفی، مولانا عبد المجید سوہدروی، مولانا محمد عطاء اللہ حنیف ، مولانا محمد حنیف ندوی، مولانامحمد داود راز دہلوی، مولانا محمد علی جانباز، مولانا حکیم محمد صادق سیالکوٹی، مولانا عبد الصمد حسین آبادی، مولانا حافظ محمد اسحق، مولانا محمد اسحق بھٹی، مولانا صفی الرحمن مبارکپوری، مولانا عبد الرحمن کیلانی، حافظ صلاح الدین یوسف اور مولانا ارشاد الحق اثری خاص طور پر قابل ذکر ہیں ۔ان حضرات نے منکرین حدیث کی طرف سے کئے گئے اعتراضات کے ٹھوس