کتاب: محدث شمارہ 263 - صفحہ 380
مواد کو محیط ہے۔ یہ کتاب اہل عرب کو اس فتنہ سے آگاہی کے علاوہ اس کی خباثتوں سے محفوظ رکھنے میں بھی عمدہ کردار ادا کرسکی ہے۔ ۷۹۔قضیۃ الحدیث فی حجیۃ الحدیث [ ازمولانا ابوالقاسم بنارسی(دربھنگہ) مکتبہ سلفیہ کی طرف سے ’مشعل راہ‘ نامی کتاب میں صفحہ ۱۶۱ تا ۱۸۷ یہ مضمون پایا جاتا ہے۔ جس میں ابوالقاسم صاحب نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مختلف پیشین گوئیوں کی علمی صداقت سے حجیت ِحدیث پر اچھوتا استدلال پکڑا ہے اور منکرین حدیث کو یوں راہِ ہدایت دکھائی ہے۔ ۸۰۔ کتابت ِحدیث [ مولانا سید منت اللہ شاہ رحمانی(لاہور) منکرین حدیث کے جواب میں حدیثوں کی ترتیب و تدوین کی تاریخ پر ایک جامع مقالہ ہے۔ ۸۱۔کتابت ِحدیث تا عہد ِتابعین [ ازمولانا محمد خالد سیف (لاہور) کتابت و تدوین حدیث کا تاریخی جائزہ نیز کتابت ِحدیث سے منع والی روایت پر بھی ایک نظر ڈالی ہے۔ اصولِ حدیث و محدثین کے حوالے سے اس کی حیثیت واضح کی ہے اور یوں منکرین حدیث کے اس عمومی اعتراض کا رد کردیا گیا ہے کہ احادیث تیسری صدی میں تحریر کی گئی ہیں ۔ ۸۲۔کتابت ِحدیث، عہد نبوی میں [ ازمولانا سید ابوبکر غزنوی رحمۃ اللہ علیہ ،(لاہور) ’’احادیث تیسری صدی میں لکھی گئیں !‘‘ اس اعتراض کا ردّ اس کتاب کا ماحصل ہے۔ ۸۳۔مسئلہ انکارِ حدیث کا تاریخی و تنقیدی جائزہ [ ازڈاکٹر فضل احمد، (کراچی، ۱۹۹۰ء) ۸۴۔مشکلات الحدیث النبویۃ [از علامہ عبداللہ قصیمی] ترجمہ بنام ’بینات‘ از مولانا محمد نصرت اللہ مالیر کوٹلوی، (لاہور ۱۳۷۴ھ/ ۱۹۵۵ء) منکرین حدیث کی طرف سے بعض احادیث پر اعتراضات کا مسکت جواب ہونے کی بنا پر مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان نے عربی متن اور ترجمہ ہر دو کی الگ الگ طبع کا اہتمام کیا ہے۔ ۸۵۔ مصباح الحدیث [ ازڈاکٹر حمید اللہ عبدالقادر ،(لاہور) حجیت ِحدیث کے دلائل اور منکرین حدیث کے ردّ پر عمدہ مضمون، ص۴ تا ۲۶ پھیلاہوا ہے۔ ۸۶۔ مطالعہ حدیث [از علامہ حنیف ندوی، (لاہور ۱۹۷۹ء) منکرین حدیث کی ہم نوائی کا شوق پورا کرنے والوں کو راہِ ہدایت دکھانے کی غرض سے ندوی