کتاب: محدث شمارہ 263 - صفحہ 378
۶۵۔ سنت کی آئینی حیثیت [ ازسید ابوالاعلیٰ مودودی، (لاہور ۱۹۶۳ء) سنت کی آئینی حیثیت درحقیقت ترجمان القرآن، لاہور( ج ۵۶، عدد۶، ستمبر ۱۹۶۱ئ) کے ’منصب رسالت نمبر‘کی کتابی شکل ہے۔ اس کتاب میں سید ابوالاعلیٰ مودودی صاحب نے اپنے مخصوص تفہیمانہ اور داعیانہ انداز میں منکرین حدیث کے عقائد و افکار کا جائزہ اور اعتراضات کا شافی جواب پیش کیا ہے۔ فتنہ انکارِ حدیث کے رد میں کتاب کی اہمیت اور برادر ملک ترکی میں ضرورت کے پیش نظر راقم الحروف نے اپنے ترک دوست ڈاکٹر درمش بلغر کے ساتھ ترکی ترجمہ پیش کیا تھا۔ جو کہ ۱۹۹۷ء میں قونیہ سے "Sunnet`in Anayasal Konumu" کے نام سے شائع ہوچکا ہے۔ (وللہ الحمد) ۶۶۔صحیفہ ہمام بن منبّہ [از اضافی دیباچہ پروفیسر غلام احمد حریری رحمۃ اللہ علیہ ، (فیصل آباد) صحیفہ ہمام بن منبہ بذاتِ خود منکرین حدیث کی قوی تردیدہے۔ کیونکہ اس کی طبع سے اس مغالطے ’’احادیث تیسری صدی میں تدوین ہوئیں !‘‘ کا ٹھوس تاریخی ردّ ہوگیا ہے۔ مترجم جناب پروفیسر غلام احمد حریری نے اضافی دیباچے میں فتنۂ انکار حدیث کی اصلیت واضح کی ہے۔ تدوین حدیث کے حوالے سے ان کا منہ بند کیا ہے۔ ۶۷۔شوقِ حدیث (حصہ اول) [ازمولانا محمد سرفراز احمد خان صفدر (گکھڑ ، گوجرانوالہ، ۱۹۵۰ء) حفظ و تدوین حدیث کے بارے میں تاریخی معلومات مہیا کرنے کے علاوہ منکرین حدیث کے اعتراضات کا بھی جا بجا جائزہ لیا گیا ہے۔ ۶۸۔ صیانۃ الحدیث [ ازمولانا عبدالرؤف رحمانی جھنڈا نگری، (گوجرانوالہ، ۱۹۸۶ء) منکرین حدیث کے اعتراضات کا جامع مانع تاریخی و تحقیقی جواب ہے۔ کتابِ ہذا میں اس قدر مواد جمع کردیا گیا ہے کہ دریا کوزہ میں بند نظر آتا ہے۔ ۶۹۔صحیح قرآنی فیصلے [ازمولانا فضل احمد غزنوی، (لاہور) پرویز کی کتاب ’قرآنی فیصلے‘ کا دندان شکن جواب ہے۔ ۷۰۔صحیح مقام حدیث [ازمولانا فضل احمد غزنوی (حیدر آباد، سندھ) پانچ قرآنی آیات سے ثابت کیا ہے کہ احادیث حجت ِدین ہیں ۔ اسلام میں تشریعی حیثیت رکھتی ہیں ۔ نیز قرآن کی طرح حدیث کا ذمہ اللہ نے لیاہے۔ اس دعویٰ کو بھی ستر آیاتِ قرآنیہ سے ثابت کیا ہے۔