کتاب: محدث شمارہ 263 - صفحہ 374
ثبوت جمع القرآن والأحادیث) [از مولانا ابوالقاسم محمد خان سیف محمدی بنارسی، (لاہور ۱۰۳۶ھ)
دوسرے باب میں (صفحہ ۳۴ تا ۵۶) اس امر کا ثبوت ہے کہ احادیث ِنبویہ آخری زمانۂ رسالت اور عہد ِصحابہ میں کتابی صورت میں جمع کی جاچکی تھیں ، نہ کہ دوسری صدی ہجری میں مدوّن ہوئیں ۔ پروفیسر ڈاکٹر عبدالرؤف ظفر(انچارج سیرت چیئر، اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور) کی تخریج و تعلیق اور خوبصورت کمپیوٹر کمپوزنگ کا حامل مسودہ برائے طبع تیار ہے۔
۳۵۔ جہانِ کہن بجوابِ جہانِ نو [ از مولانا فضل احمد غزنوی(حیدر آباد)
احادیث جزوِ دین ہیں ، حجت ِدین ہیں ۔ وحی ہیں ، اَبدی ہیں ۔ شطحیات و اباطیلِ برق اور منکرین حدیث کا ردّ خود قرآن سے پیش کیا ہے۔
۳۶۔ حجیت ِحدیث [از شیخ الحدیث مولانا محمد اسماعیل رحمۃ اللہ علیہ سلفی، (لاہور، ۱۹۸۱ء)
حجیت ِحدیث کے اثبات اور منکرین حدیث کے افکار کے اِبطال پر قابل فخر کتاب ہے۔ یہ کتاب معلومات کی وسعت، افکار کی ندرت و پختگی، خصم کی بیخ کنی اور گوشمالی کے ساتھ ساتھ دعوتی اسلوب کا شاہکار ہے۔
۳۷۔ حجیت ِحدیث [ازعلامہ ناصر الدین البانی/ شیخ الحدیث محمد اسماعیل سلفی رحمۃ اللہ علیہ (بنارس، ۱۹۸۵ء)
اس میں آٹھ رسائل ہیں ۔ اور علامہ ناصر الدین البانی کے درج ذیل رسائل شامل مجموعہ ہیں :
1. اسلام میں سنت ِنبوی کا مقام، صرف قرآن پر اکتفا کی تردید!
2. عقائد میں حدیث ِآحاد سے استدلال واجب ہے۔ مخالفین کے شبہات کا جواب (ترجمہ مولانا عبدالوہاب حجازی کا ہے۔)
3. عقائد و احکام کے لئے حدیث ایک مستقل حجت (ترجمہ بدرالزمان نیپالی) مولانا محمد اسماعیل سلفی صاحب کے رسائل در مجموعہ ہذا
4. حدیث کی تشریعی اہمیت
5. جماعت ِاسلامی کا نظریۂ حدیث
6. سنت، قرآن کے آئینہ میں