کتاب: محدث شمارہ 263 - صفحہ 365
لسانِ رسالت سے اس فتنہ کی تردید
منکرین ِحدیث کے اس استدلال کا ردّ بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود فرما دیا:
’’ألا إنی أوتيت القرآن ومثله معه … وإن ما حرم رسول اللَّه کما حرم اللَّه، ألا لا يحل لکم الحمار الأهلی ‘‘
(مشکوٰۃ: باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ)
’’خبردار رہو! بلا شبہ مجھے قرآن دیا گیا ہے اور اس کے ساتھ اس کی مثل بھی دی گئی ہے … اور بلا شبہ جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حرام کیا ہے، وہ اسی طرح حرام ہے جس طرح اللہ کا حرام کردہ ہے۔ خبردار رہو! پالتو گدھا تمہارے لئے حلال نہیں …!‘‘
اسی طرح حضرت عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ کی روایت میں منکرین حدیث کے دعویٰ کی تردید کی گئی ہے جوکہتے ہیں کہ قرآن کی حرام کردہ چیز کے علاوہ اللہ نے کوئی چیز حرام نہیں کی۔ فرمایا:
’’ألا وإنی واللَّه قد اَمرت ووَعظتُ ونَهيتُ عن أشياء إنها لمثل القرآن أو أکثر وإن اللَّه لم يحل لکم أن تدخلوا بيوت اهل الکتاب إلا باذن‘‘
’’خبردار رہو! میں نے اللہ کی قسم حکم دیا اور نصیحت کی اور کئی چیزوں سے منع کیا جو قرآن جتنی ہیں بلکہ اس سے بھی زیادہ ہیں اور بلا شبہ اللہ تعالیٰ نے تمہارے لئے حلال نہیں کیا کہ تم اہل کتاب کے گھروں میں ان کی اجازت کے بغیر داخل ہوجاؤ۔‘‘ (مشکوٰۃ: باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ) (
ثابت ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حرام کردہ چیزیں (جو کہ احادیث میں ہیں ) وہ اللہ کی حرام کردہ چیزوں کی طرح حرام ہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کئی چیزوں کی حرمت کا ذکر فرمایا جن کی حرمت قرآن میں نہیں ہے مثلاً گدھے کا حرام ہونا یا اہل کتاب کے گھروں میں بلا اجازت داخل ہونے کی حرمت اور اہل کتاب کے گھروں میں داخلہ کی حرمت کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ کی طرف منسوب کیا ہے: إن اللَّه لم يحل لکم أن تدخلوا… حالانکہ اللہ تعالیٰ نے اس کا ذکر قرآن میں نہیں کیا بلکہ اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حرام کیا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے حکم کو اللہ کے حکم سے تعبیر کیا ہے۔کیونکہ رسول اللہ کاحرام کرنا بھی اللہ کی وحی سے ہی ہوتا ہے۔ ثابت ہوا کہ حدیث ِرسول صلی اللہ علیہ وسلم قرآن کی طرح حجت ہے اور حدیث بھی قرآن کی طرح منزل من اللہ ہے۔
قرآنِ کریم سے اس کا ثبوت
رسول ا للہ صلی اللہ علیہ وسلم پر صرف قرآن نازل نہیں ہوا بلکہ قرآن کے ساتھ حکمت بھی نازل ہوئی:
﴿ وَمَا اَنْزَلَ عَلَيْکُمْ مِّنَ الْکِتَابِ وَالْحِکْمَةِ﴾ (البقرۃ: ۲۳۱) ’’اور جو اُتاری تم پر کتاب اور حکمت…‘‘
﴿وَأَنْزَلَ اللّٰهُ عَلَيْکَ الْکِتَابَ وَاْلحِکْمَةَ﴾ (سورۃ النساء: ۱۱۳ ) ’’اللہ نے آپ پر کتاب اور حکمت نازل فرمائی۔‘‘
پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کتاب اللہ کی طرح اس الحکمۃ کی بھی تعلیم دیتے تھے:
[1] قال البانی وسندہ ضعیف ، فیہ اشعث بن شعبہ قال ابوزرعہ وغیرہ : فیہ لین ( مشکوۃ بتحقیق البانی : 1/58، رقم 164)