کتاب: محدث شمارہ 263 - صفحہ 319
آفات اور تباہیوں کی آمد کی پیشین گوئی کی گئی ہے اور اسے ابلیس کی قضائے حاجت کا مقام بتلایا گیا ہے۔ (بخاری، طبرانی وغیرہ)۔ اگر ایک آدھ حدیث میں اہل ایران سے متعلق کوئی فضیلت آبھی گئی ہے تو صرف چند افراد کے لئے رجال من ھولاء بتائیے! آخر یہ کیسے ’بدھو‘ قسم کے ’سازشی‘ لوگ تھے کہ سارے فضائل و کمالات تو عطا کردیے اپنے عرب دشمنوں کو؟ اور ساری پستی اور خرابی منتخب کرلی، اپنے لئے اور اپنے آقاؤں کے لئے؟ کیاسازش اسی طرح کی جاتی ہے؟ اور کیا ایسی ہی اُلٹی سیدھی تدبیروں سے سیاسی بالادستی حاصل ہوتی ہے؟ بریں عقل و دانش بباید گریست آئیے آپ کو ایک اور حقیقت کی طرف متوجہ کروں ۔ جسے مولانا محمد اسماعیل سلفی مرحوم ،گوجرانوالہ نے لکھا ہے ، لکھتے ہیں : ’’پھر آپ نے کبھی اس پر بھی غور فرمایا کہ اسلامی حکومت سرزمین حجاز سے شروع ہو کر اقطارِ عالم تک لاکھوں مربع میل زمین پر پھیلی ہوئی تھی۔ آپ یہ سوچیں آپ کو صلح سے کوئی ملک ملا۔ خود سرزمین حجاز میں قد قدم پر لڑائیاں لڑنی پڑیں ۔ مکہ پر فوج کشی کی ضرورت ہوئی۔نجد لڑائی سے ملا۔ شام ، عراق، حبش، یمن کے بعض علاقوں پر لڑنا پڑا۔ سمندر کے ساحلی علاقوں پر جنگیں ہوئیں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی زندگی میں کم و بیش بیاسی جنگیں لڑنا پڑیں ۔ پھر یہ جنگوں کا سلسلہ خلیفہ ثالث کی حکومت کے درمیانی ایام تک جاری رہا۔پھر خلیفہ ثالث کے آخری دور سے شروع ہوکر حضرت علی رضی اللہ عنہ کا پورا زمانہ قریب قریب باہمی آویزش کی نذر رہا۔ ۴۱ھ کے بعد جوں ہی ملک میں امن قائم ہوا، خلفاے بنی اُمیہ نے شخصی کمزوریوں کے باوجود جہاد فی سبیل اللہ کا سلسلہ شروع کردیا۔ ہندوستان، اندلس، بربر، الجزائر، تمام علاقے جنگ ہی سے اسلامی قلمرو میں شامل ہوئے۔ پھر آپ کے قلم اور دماغ نے سازش کا نزلہ صرف ’فارس‘ پرکیوں گرایا؟ محض ملک گیری اور فتوحات کی بنا پر بغاوتیں ، سازشیں تصنیف کی جاسکتی ہیں تو حجازی سازش، ہندوستانی سازش، بربری اور اندلسی سازش کیوں نہیں بنائی گئی؟ کیا شام کے یہودی معصوم، عراق اور روم کے مشرک اور عیسائی فارسیوں سے زیادہ پاک باز تھے؟ ان کی حکومتیں مسلمانوں کے ہاتھوں موت کے گھاٹ نہیں اُتریں ؟ مصر میں اسلامی فتوحات سے قبطی اور مصری قوموں کا وقار پامال نہیں ہوا۔ پھر آپ مصری سازش کے متعلق کیوں نہیں سوچتے؟ اگر عقل کا دیوالیہ نہیں دے دیا گیا تو اپنی فتوحات کی پوری تاریخ پر غور فرمائیے۔ چین کے سوا شاید ہی کوئی ملک ہے جہاں مسلمانوں کے خون نے زمین کو لالہ زار نہ کیا ہو۔ مغربی سمندر کے سواحل پر آپ کی فوجیں برسوں لنگر انداز رہیں ۔ ان لوگوں پر آپ کو سازش کا شبہ کیوں نہیں ؟ آپ اُلٹا خود ہی ان کی سازش کا شکار ہوگئے…!!